بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں سفارش کلچر کا رجحان بڑھ چکا ہے – نیشنل پارٹی

500

نیشنل پارٹی کے ترجمان نے کہا بلوچستان پبلک سروس کمیشن کو کرپشن ، اقربا پروری اور سفارش کلچر سے آزاد کرانے کے لیے سابق صوبائی حکومت نے اہم کردار ادا کیا اور اس قومی ادارے کو فعال و منظم کرکے صوبے میں میریٹ کی بنیاد پر افسران و ملازمین کی تقریوں کو ممکن بنایا ایک زمانہ تھا کہ لوگوں کا اعتماد بلوچستان پبلک سروس کمیشن سے اٹھ چکا تھا لیکن سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اس ادارے کے تقدس کو بحالی میں نمایاں کردار ادا کیا، اس کے بعد یہ ادارہ اس قابل ہوا کہ میریٹ و قابلیت کی بنیاد پر نوجوانوں کی تقرریاں اور تعیناتیاں ممکن ہوگئے سینکڑوں نوجوان میریٹ کی بنیاد پر مختلف محکموں میں تقرر ہوئے انتہائی غریب و محنت کش افراد کے بچے اسٹنٹ کمشنر، تحصیلدار اور سیکشن آفیسر  کی پوسٹوں پر کامیاب ہوئے جس سے ایک نیا رجحان پڑھائی کا بلوچستان میں پیدا ہوا۔صوبے میں بلوچستان پبلک سروس کمیشن کا وقار بحال ہوا اور نوجوانوں میں مقابلے کا رجحان بڑھتا گیا جس سے ایک صحت مند سماج کی تعمیر نو شروع ہوئی۔

بیان میں کہاگیا  بلوچستان میں بار بار یہ کوشش جاری رہی کہ اس ادارے کو دوبارہ غیر فعال بنائیں اور جس طرح پہلے اس ادارے میں کرپشن اور سفارشی کلچر کا غلبہ ہوتا تھا ایسے ہی اسے  دوبارہ بحال کریں۔

بیان میں کہا گیا  بلوچستان پبلک سروس کمیشن ایک قومی ادارہ ہے اس کے تقدوس و وقار و احترام پر کسی قسم کا سمجھوتہ قابل قبول نہیں ہے یہ ہماری قومی زمہ داری ہے کہ اس کے تقدوس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں۔ نیشنل پارٹی قومی اداروں کے خلاف ہونے والے کسی بھی منفی عمل کے خلاف بھرپور آواز اٹھائے گا اور یہ بتانا ضروری سمجھتا ہے کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں تعیناتیوں کے وقت اس کے معیار و وقار کو ملحوظ خاطر رکھنا ہوگا اور اس بات کی بھی گارنٹی ہو کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن میں میریٹ و قابلیت ہی تقریوں کا پیمانہ ہوگا اور کسی کو ہر گز اس بات کی اجازت نہیں دی جائے گی کہ اس قومی ادارے دوبارہ کرپشن اور سفارشی کلچر کا مرکز بنائے۔