بلوچستان و خبیر پختونخواہ کے لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے- ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

280

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ ملک میں انسانی حقوق کا مسئلہ سنگین ترین صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے ریاستی اداروں کی جانب سے جبری طور پر لاپتہ افراد کے تعداد میں اضافہ تشویش کا باعث بنتا جا رہا ہے نیشنل پارٹی خیبر پختون خواہ کے سابق صوبائی جنرل سکریٹری رکن مرکزی کمیٹی ادریس خٹک کو 13 نومبر کو اسلام آباد سے پشاور جاتے ہوئے ریاستی اداروں نے جبری طور پر لاپتہ کردیا ادریس خٹک جمہوریت پسند اور پرامن سیاسی جدوجہد پر یقین رکھنے والے سیاسی رہنماء اور انسانی حقوق کے علمبردار تھے لیکن ان کے اغواء نما گرفتاری کو 200 دن ہونے کے قریب ہیں ان کے خاندان کے افراد اور معصوم بچے ان کی راہ دیکھ رہے ہیں لیکن تاحال ان کی بازیابی نہیں ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پشتونخواہ کے عوام اور سیاسی کارکنوں کا فقط یہ قصور ہے کہ وہ انسانی حقوق اور اپنے جمہوری سیاسی و قومی حقوق کی بات کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بلوچستان پہلے نمبر پر ہے سینکڑوں سیاسی کارکن گذشتہ کئی سالوں سے کال کھوڑیوں میں بند انسانیت سوز تشدد کا شکار ہیں اور ان کے پیارے ان کی راہ دیکھ رہے ہیں لیکن ملک میں قائم سیاسی حکومتوں کے کانوں میں جو تک نہیں رینگتی ہے حکمرانی کے نشے میں دھت حکمرانوں کو عوام اور سیاسی کارکنوں کازرہ برابر بھی احساس نہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عیدالفطر اور ماہ صیام کے مبارک موقع پر ادریس خٹک سمیت بلوچستان کے تمام لاپتہ سیاسی کارکنوں کو بازیاب کیا جائے۔

انہوں نے عوام اور پارٹی کے کارکنوں سے اپیل کی کہ لاپتہ افراد کے خاندانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کے غم حصہ دار بننے کے لیے عیدالفطر انتہائی سادگی سے منائیں۔