پنجگور: آپریشن آسریچ کے تحت ڈیتھ اسکواڈ کے تین اہلکار ہلاک کیئے – براس

636

چار بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر (براس) کے ترجمان بلوچ خان نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے پنجگور حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ ترجمان نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ براس کے سرمچاروں نے پنجگور کے علاقے گوارکو کے قریب “ہیتک ڈن ءِ سر” کے مقام پر خفیہ اطلاع ملنے پر ریاستی سرپرستی میں قائم نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے ایک ٹھکانے پر چھاپہ مار کر انکے کارندوں کو نشانہ بنایا۔

بلوچ خان نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حملے میں فوج کی سرپرستی میں قائم نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کے سربراہ رحمدل عرف خلیل ولد یار محمد سمیت محمد صادق ولد آدم، نسیم ولد فقیر ہلاک ہوئے جبکہ کچھ عرصے قبل سرنڈر کرنے والے یاسر ولد فقیر محمد کو سرمچاروں نے گرفتار کرلیا۔ آپریشن کے دوران براس کے سرمچاروں نے ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کے ہتھیار اپنے قبضے میں لے لیے جبکہ ان کی گاڑی کو تباہ کردیا گیا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ حملہ براس کے جاری آپریشن آسریچ کا تسلسل ہے۔ جس کے مقاصد میں پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کے تشکیل کردہ جرائم پیشہ افراد کے نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ گروہوں کو خصوصی طور پر نشانہ بناکر، انکا صفایا ہے۔

ہم بلوچ نوجوانوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانی فوج و دیگر اداروں کے بہکاوے میں آکر ان کا معاون یا حصہ بننے سے گریز کریں اور اپنے حقیقی دشمن کو پہچانیں۔

بلوچ خان کا کہنا ہے ڈیتھ اسکواڈوں کے کارندے خواتین اور گھروں کو ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں جس سے ان کی بزدلی واضح ہوتی ہے۔ پاکستانی فوج کی ایماء پر بلوچ عوام کو نشانہ بنانے والے افراد کسی بھی صورت بلوچ نہیں کہلائے جاسکتے ہیں کیونکہ یہی افراد پاکستانی فوج کیساتھ ملکر خواتین کو لاپتہ کرنے، گھروں کو جلانے سمیت ہر طرح سے بلوچ نسل کشی میں شریک ہیں۔

براس ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج یا اس سے منسلک افراد سے کسی قسم کی بھی رعایت نہیں کی جائے گی کیونکہ مذکورہ افراد کو اس سے قبل موقع دیا گیا کہ وہ بلوچ تحریک کے سامنے رکاوٹ بننے سے گریز کریں لیکن وہ اپنے اعمال سے باز نہیں آئے، پنجگور حملہ ان افراد کے لیے ایک پیغام ہے کہ بلوچ سرمچار کہیں بھی ان پر حملہ آور ہوسکتے ہیں جبکہ ہمارے سرمچار جلد ہی پورے بلوچستان میں آپریشن آسریچ کو مزید وسعت دیکر قومی غداروں پر شدید حملے کرینگے.