خطے میں نئی پیش رفت سے بلوچ جہد آزادی کو فائدہ ہوگا- بی ایس ایف

152

بلوچ سالویشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا افغان امن معاہدے کو سبوتاژ کرنےکی کوششیں در اصل خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے

ترجمان نے کہاکہ کچھ قوتیں یہ نہیں چاہتے کہ افغانستان میں امن و استحکام آئے افغان قوم آزادی اور جمہوریت کے ساتھ ترقی کرے اور اپنے پاوں پہ کھڑا رہے کئی دہائیوں سے جنگی حالت میں زندگی گزارنے والے افغان عوام  سخت تکلیف دہ حالات سے نکلنے اور افغانستان میں قیام امن کے لئے امریکی پیش رفت کے حوالہ سے پر امید اور خوش ہے ان کی آزادی اور باوقار مستقبل کے تعمیر کا نئے دور کا آغاز ہورہاہے وہاں کچھ قوتیں یہ ہضم نہیں کررہے کہ افغانستان میں خوشی اور جشن ہو جن قوتوں نے افغانستان کو جنگی ایندھن کے طور پر استعمال کیاوہ فریقین کے درمیان دوطرفہ جنگ بندی کے فیصلوں اور معاہدات کو سبوتاژ کرنے کے لئے اپنے اپنے گروپس کے زریعہ حالات ایک دفعہ پھر خراب کررہے ہیں ان کے پیچھے ان کے اپنے سیاسی و تزویراتی مفادات ہے جو سمجھتے ہیں کہ جو جنگ افغانستان میں افغان سماج کو برباد کیا اور افغانستان کی بربادی سے ان کی چاندی لگ گئی وہ کبھی افغانستان میں امن کی خواہش مند نہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ خطے میں بدلتے صورتحال اور نئی پیش رفت بلوچ قوم کی آزادی کی جدوجہد کو فائدہ ہوگا اسی وجہ سے نوآبادیاتی قوتیں اپنے تکبر طاقت اور گھمنڈ کا مورال بلند کرنا چاہتے ہیں تاکہ پورا ریجن عدم استحکام کا شکار رہے، جنگوں کو کاروبار بنانے والے قوتیں عالمی امن دشمنی کو اپنا پیشہ بنالیا ہے اور وہ اپنے اس فطرت سے پیچھے ہٹنے کو اپنے شکست و ریخت سمجھتے ہیں ۔

ترجمان نے کہاکہ افغان قوم کئی عشروں سے جنگوں اور جارحیت کا سامنا کررہاہے اورطویل عرصے کے بعد وہ ایک دفعہ پھر خود کو امن سے جوڑنے کے لئے پیش رفت کی بنیاد رکھی لیکن ان کی اس کوشش پر ہتھوڑے کے زریعہ وار کیا گیا۔

ترجمان نے کہاکہ افغانستان میں امن کی قیام کو ہم خطے میں امن کے قیام کے لئے شروعات سمجھتے ہیں امریکہ و عالمی امن و آزادی کے ان کوششوں کا دائرہ وسیع کریں اور بلوچ قوم کے مستقبل کا تعین کرکے انہیں آزادی سے زندگی گزارنے اور جینے کا حق دیں ۔