تربت سے پاکستانی فورسز  کے ہاتھوں 50 سالہ شخص لاپتہ

164

بلوچستان جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ ایک دہائی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں لوگ لاپتہ کیئے گئے جبکہ اس دوران کئی افراد کی مسخ شدہ لاشیں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے برآمد ہوئیں۔

رواں سال جبری طور پر لاپتہ کئی افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے جبکہ دوسری جانب کئی افراد کے جبری گمشدگی کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

ٹی بی پی نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقے تربت سے پاکستانی فورسز نے ایک پچاس سالہ شخص کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جس کے بعد ان کے حوالے سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

ذرائع کے مطابق تربت کے علاقے ہیرونک سے تعلق رکھنے والے پچاس سالہ دلپل ولد یار محمد کو گذشتہ دنوں فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

ہیرونک سمیت تربت کے دیگر علاقوں میں مواصلاتی نظام کی بندش کے باعث خبروں تک بروقت رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تاحال اس حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا ہے تاہم ماضی میں اس نوعیت کے واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں جہاں عمر رسیدہ افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کیا جاچکا ہے۔