کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج جاری

126

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کو 3804 دن مکمل ہوگئے۔ بالگتر سے نیک سال اور پنجگور سے سیاسی کارکن رحمت اللہ بلوچ نے لواحقین سے اظہار یکجہتی کرنے کیلئے کیمپ کا دورہ کیا۔

اس موقعے پر وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر تاریخ کا ہم مطالعہ کرے تو ہمیں ظلم کے خلاف جدوجہد کا سبق ملتا ہے، برابری اور مساوات کا راج قائم کرکے تاریخ میں اپنا نام روشن کرسکتے ہیں۔ انسان کو انسانیت کا درجہ دلاکر اس موقعے سے جن جن اقوام نے فائدہ وہ سرخ روح ہوئے، نامدار ہوئے اور عظیم و بہادر اقوام ثابت ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ دشمن سے زیادہ خطرناک وہ آستین کے سانپ ہیں جو بلوچ کی شکل میں بلوچ کے پرامن جدوجہد کو ناکام کیلئے دشمن کے آلہ کار بنتے ہیں جن میں سے بعض خود کو بلوچ قوم کا ہمدرد ظاہر کرتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ بلوچ قوم کو دائمی غلام بنانے کے لیے سرگرم عمل ہیں۔

ماما قدیر نے کہا کہ مظالم اور تشدد کی بدترین صورتحال کے باوجود ہم میں پختگی نہیں آئی ہے، اگر ہم پختہ ہوتے تو ہم میں اچھے اور برے، دوست اور دشمن کی تمیز ہوتی، ہم اپنی تعریف کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں۔ دنیا میں انصاف اور امن کی بنیاد اس امر پر منحصر ہے کہ انسان کی عزت نفس اور احترام انسانوں کے مساوی حقوق کو تسلیم کیا جائے، عام انسان کو اپنی بات کہنے اور عقیدے پر قائم رہنے کی آزادی حاصل ہو جو خوف و محرومی سے پاک ہو۔