حیدر آباد: لاپتہ سندھی افراد کے لیے احتجاج

200

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے حیدرآباد پریس کلب پر احتجاج، کل کراچی پریس کلب پر احتجاجی کیمپ لگائی جائے گی – سورٹھ لوہار

وائس فارمسنگ پرسنز آف سندھ کی جانب سے لاپتا سندھی کارکنان کی بازیابی کے لیے آج حیدرآباد پریس کلب پر احتجاج کیا گیا، جس کی رہنمائی وی ایم پی کی ڈپٹی کنوینئر سندھوامان چانڈیو، سندھی دانشور تاج جویو، تنویرآریجو، جیئے سندھ تحریک کے رہنما عبدالفتاح چنا، خالق خاصخیلی، سندھ سجاگی فورم رہنما محب آزاد لغاری اور لاپتا افراد کے لواحقین نے کی جبکہ احتجاج میں دیگر سیاسی سماجی کارکنان نے بھی بڑے تعداد میں شرکت کی۔

اس موقعے پر مظاہرین نے کہا کہ پاکستان کے ریاستی اداروں نے عرصہ دراز سے سندھ کے کئی شہروں سے جیئے سندھ کے متعدد سیاسی اور قومپرست کارکنان کو جبری طور پر اغوا کرکے لاپتا کردیا ہے، جس میں جیئے سندھ تحریک کے رہنما مسعود شاہ، شوکت مرکھنڈ، خالق خاصخیلی، کاشف ٹگڑ، ایوب کاندھڑو، گلشیر ٹگڑ، بلاول چانڈیو، پرفیسر شبیر کلھوڑو، مرتضٰی جونیجو، شاہد جونیجو، انصاف دایو، شادی خان سومرو، باسط کلہوڑو، مرتضی سولنگی، رفیق عمرانی، علی احمد بگھیو، اعجاز گاہو، سہیل بھٹی اور دیگر درجنوں سندھی کارکنان شامل ہیں۔

انہوں نے کہ کہا کہ مذکورہ افراد پر پاکستانی اداروں کے ٹارچرسیلوں میں انسانیت سوز تشدد کیا جا رہا ہے۔ ہم اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کے تمام عالمی اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سندھ اور بلوچستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لیں اور لاپتا قومپرست کارکنان کی بازیابی میں اپنا متحرک کردار ادا کریں۔ دوسری جانب وائس فار مسنگ پرسنس آف سندھ کی کنوینئر سورٹھ لوہار نے کہا کہ لاپتا سندھی قومپرست کارکنان کی آزادی کے لیے کل اتوار کے دن کراچی پریس کلب پر احتجاجی کیمپ لگائی جائے گی اور ہماری جدوجہد سارے لاپتا کارکنان کی آزادی تک جاری رہے گی۔