خاران: ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں پرحملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ بی ایل اے

300

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ ایک بیان میں گذشتہ دن خاران کے علاقے لجے میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے عید کے روز لجے میں پاکستانی فوج کے تشکیل کردہ مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندوں کو ریموٹ کنٹرولڈ بم دھماکے کا نشانہ بنایا۔

جیئند بلوچ نے مزید کہا کہ خاران لجے کے علاقے میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے ریاستی ایماء پر نا صرف بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف سرگرم ہیں بلکہ مذکورہ علاقوں میں ان سماج دشمن عناصر نے بلوچ عوام کا جینا دو بھر کیا ہوا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ یہ ہر رات بلوچوں کے گھروں اور گدانوں میں گھس کر اسلحے کے زور پر مردوں کو باندھ کر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کررہے ہیں۔ لجے، پتکن، شوہاپ، کوٹوری، تازینہ، ہوکمی، شور پارود اور سمالو میں یہ ریاستی کارندے کئی بلوچ خواتین کی عصمت دری کرچکے ہیں، جس کی وجہ سے لوگ نقل مکانی پر مجبور ہورہے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ گروہ لوٹ مار میں بھی ملوث ہیں اور ان تمام سیاہ کاموں میں انہیں پاکستان فوج اور خفیہ اداروں کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بی ایل اے ان عناصر کو پہلے متنبہہ کرچکی تھی کہ وہ اپنے ان قوم و سماج دشمن افعال سے باز آجائیں لیکن اب یہ قوم و سماج دشمنی کی تمام حدیں پار کرچکے ہیں۔ بلوچ قومی مفادات اور بلوچ قومی ہمیت کے خلاف متحرک پاکستانی فوج کے پالے ہوئے ان نام نہاد میر و معتبروں کو جو ڈیتھ اسکواڈ کی صورت میں متحرک ہیں، اب کسی بھی صورت کوئی بھی رعایت نہیں دی جائیگی۔ اب انکے گھر و خاندان بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ ہم بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان عناصر سے تعلق ختم کرکے ہمیشہ محفوظ فاصلہ قائم کرنے کی کوشش کریں۔ بلوچ سرمچار کسی بھی وقت ان ریاستی کارندوں پر حملہ کرسکتے ہیں۔