”انسان دوستی کے عالمی دن“ کا تقاضہ ہے پاکستانی بربریت سے بلوچ کو نجات دی جائے – بی این ایم

188

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے انیس اگست دنیا بھر میں انسان دوستی کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے تاکہ انسانی خدمت میں سرگرم کارکنوں کی حوصلہ افزائی کی جائے اور انہیں مزید متحرک کی جائے تاکہ وہ انسانیت کی خدمت برقرار رکھیں۔ یہ قدم نہایت اہم ہے مگر اس پر عملی اقدامات کرنے کیلئے اقوام متحدہ کو ذیلی سطح پر انسانی حقوق کے کارکنوں کے ساتھ روابط کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہی مختلف جنگ زدہ اور انسانی بحران سے دوچارعلاقوں سے غیرجانبدار رپورٹ حاصل کرنے اور متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے کا بہترین اور کار آمد ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ آج انسانیت کو جتنے قدرتی آفات اور جنگوں کا سامنا ہے، ماضی میں ایسی مثالیں شاید ہی مل جائیں۔ ان میں ایک بلوچستان ہے جہاں پاکستانی ریاست، فوج اور ایجنسیاں انسانی لہو سے ہولی کھیل رہے ہیں۔ بلوچستان میں پاکستان کے درندہ فوج اور خفیہ ایجنسیوں نے بلوچ قوم سے زندگی کا حق چھین لیا ہے۔ روزانہ کی بنیادوں پر جاری فوجی آپریشن اور بربریت کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں بلوچ اپنے وطن اور وطن سے باہر مشکل ترین زندگی جی رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کا دن تمام انسانیت سے یہ تقاضا کرتا ہے کہ انسانی فلاح کے کام کرنے والی تنظیم اور کارکن بلوچ متاثرین کی مدد کے لئے آگے بڑھیں۔ بلوچستان بھی اپنی تاریخ کے بدترین مشکلات سے دوچار ہے۔ پاکستانی بربریت سے ہزاروں بلوچ اندرون ملک مہاجرت پر مجبور ہوچکے ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں مغربی بلوچستان، افغانستان، یورپ اور دیگر ممالک میں مہاجر کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ مغربی بلوچستان اور افغانستان میں بلوچ مہاجرین انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں لیکن آج تک انہیں کسی عالمی تنظیم کی حمایت حاصل نہ ہوسکی ہے۔ ایسے میں یو این ایچ سی آر کی ذمہ داری بنتی ہے کہ بلوچ جہاں بھی ہوں انہیں پناہ گزین کا درجہ دلائے۔

انہوں نے کہا کہ انسان دوستی کے دن کی مناسبت سے تمام انسان دوست تنظیموں اور کارکنوں سے اپیل کرتے ہیں کہ پاکستانی جارحیت سے متاثرہ بلوچ قوم کی مدد واعانت کے لئے آگے بڑھیں تاکہ ان کی مشکلات میں کمی آ سکے۔