کوئٹہ سریاب میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ قابل مذمت ہے – بی این پی مینگل

332

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے جانب جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کیسکو انتظامیہ کی جانب سے سریاب میں جاری طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ عوام دشمن ناروا سلوک پالیسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں گرمی کی آمد سے بجلی کا جاری لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنادی ہے رمضان شریف کے بعد سریاب کے اکثر علاقوں میں 15 سے 16 گھنٹے تک بجلی غائب ہوتی جارہی ہے اور بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں غریب عوام سنگین مسائل مشکلات اور تکالیف و شدید میں مبتلا ہوتے ہیں بلکہ پینے کے پانی سے بھی محروم ہے۔

انہوں نے کہا کہ کیسکو کے اپنے جاری کردہ لوڈشیڈنگ کے لئے 6 سے 8گھنٹے مقرر کیا ہے لیکن سریاب میں کئی گھنٹوں تک بجلی نہیں ہوتی جو اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کیسکو انتظامیہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کوئٹہ کے قدیم ترین گنجان آباد علاقے سریاب کو نظر انداز کرتے ہوئے انتقامی کارروائیاں اور ناانصافی کی پالیسیوں پر کاربند ہے عوام دشمنی پالیسی پر کسی بھی صورت میں خاموشی اختیار نہیں کریں گے اور ہر فورم پر کیسکو کے اعلیٰ حکام کے اس روا رکھے گئے زیادتی پر آواز بلند کرتے ہوئے حکام بالا اور حکمرانوں کی توجہ مبذول کرانے کے لئے جدوجہد کریں گے۔

سریاب کے عوام کو کسی بھی صورت میں اس نا انصافی اور زیادتی پر تن و تنہاء نہیں چھوڑیں گے حکمرانوں کے ترقی و خوشحالی اور بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کے دعوے محض اخبارات اور ٹویٹر تک محدود ہیں عملی حوالے سے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا جارہا حالانکہ ماضی کے حکمرانوں کے دور میں بھی سریاب کے علاقے میں اس طرح کے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کی نذیر نہیں موجودہ حکومت نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ ایک سوچا سمجھا منصوبہ ہے تاکہ سریاب کی عوام کو مزید پسماندہ اور تکالیف سے دوچار کیا جاسکے چونکہ یہاں کے باشعور عوام نے ہمیشہ کی طرح 25 جولائی کے الیکشن میں بی این پی کو اپنے قیمتوں ووٹوں سے بھاری مینڈیٹ دے کر جتوایا ہے اور یہی عمل حکمرانوں اور ان کے گماشتوں کو ہضم نہیں ہورہا۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکام بالا حکومت وقت کیسکو کے ذمہ داران سریاب کے عوام کے ساتھ یہ رویہ ترک کریں سریاب کے عوام لاوارث نہیں ہے بی این پی ان کے ہر فورم پر سیاسی اخلاقی حوالے سے سپورٹ کرتے ہوئے جدوجہد کرے گی اگر سریاب میں جاری غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ فوری طور پر بند اور امتیازی سلوک کا سلسلہ ترک نہیں کیا تو بی این پی یہاں کے عوام کے ساتھ مل کر کیسکو کے آفس کے سامنے دھرنا دینے سے بھی دریغ نہیں کرے گی جن کی تمام تر ذمہ داری کیسکو کے اعلیٰ حکام پر عائد ہوگی۔