زاہد بلوچ کی گمشدگی کو پانچ سال مکمل ہونے پر مظاہرے

125

زاہد بلوچ کا کیس علامی سطح پر درج کیا جاچکا ہے۔

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچ اسٹوڈنٹس آگنائزیشن آزاد کے سابقہ چیئرمین زاہد بلوچ کی جبری طور پر گمشدگی کو پانچ سال کا طویل عرصہ مکمل ہونے پر مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے اور کمپئین کا انعقاد کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق بی ایس او آزاد جنوبی کوریا زون کی جانب سے احتجاجی مظاہرے اور کمپئین منعقد کیا گیا۔ لندن میں بلوچ نیشنل موومنٹ کے ساتھ مل کر احتجاجی مظاہرہ اور کمپئین کا انعقاد کیا گیا جبکہ جرمنی میں آگاہی کمپئین کا انعقاد کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے میں شریک مختلف مکتب فکر کے لوگ شریک ہوئے جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے رکھے تھے جن پر زاہد بلوچ کی جبری گمشدگی اور انہیں بازیاب کرنے کے حوالے سے مختلف نعرے درج تھے۔

اس کے علاوہ سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر بھی کیمپئین چلایا گیا۔

یاد رہے بی ایس او آزاد کے سابقہ چیئرمین زاہد بلوچ کو 18 مارچ 2014 کو کوئٹہ سے جبری طور پر لاپتہ گیا تھا جبکہ بی ایس او آزاد کے رہنماوں کے مطابق انہیں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہیں۔

بی ایس او آزاد کے رہنماوں نے ٹی بی پی کو بتایا کہ زاہد بلوچ کا کیس علامی سطح پر درج کیا جاچکا ہے جبکہ ان کی بازیابی کے لیے لطیف بلوچ نے کراچی میں تادم مرگ بھوک ہڑتال بھی کیا تھا۔