بلوچستان میں 5 ہزار افراد ایڈ کے مرض سے متاثر ہیں – پراونشل ایڈز کنٹرول پروگرام

120

بلجوچستان کے گڈانی، کوئٹہ، تربت اور دیگر جیلوں میں قید 4404 قیدیوں کا جب ٹیسٹ کیا گیا تو ان میں سے 71 مریض ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا پائے گئے جو کہ ایک المیہ ہے۔ بلوچستان میں 231 افراد اب تک موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔

کوئٹہ(آن لائن) صوبائی منیجر پراونشل ایڈز کنٹرول پروگرام ڈاکٹر افضل خان زرغون نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 3500 سے بڑھ کر 5000 تک جا پہنچی ہے اور اس تعداد میں سے بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے پاس صرف 1334 مریض رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 911 کا علاج و معالجہ جاری ہے، رجسٹرڈ مریضوں میں کوئٹہ میں 1033 جبکہ تربت میں 301 ہے۔ ایڈز کے مرض میں مبتلا مریض قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، گوادر، لورالائی، لسبیلہ، نوشکی، قلعہ عبد اللہ اور پشین میں بھی ہیں۔

اس موقع پر ڈپٹی پروگرام منیجرڈاکٹر داود اچکزئی، این جی او کوآرڈینیٹرڈاکٹر ممتاز مگسی، امان اللہ کاکڑ، وطن یار خلجی اور محمد اشفاق یسین زئی موجود تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں اس سال پراونشل ایڈز کنٹرول پروگرام یونیسف اور دیگر اداروں کے تعاون سے ورلڈ ایڈذ ڈے کو بھرپور انداز میں منائے گا۔ یہ دن چونکہ عالمی سطح پر ہر سال یکم دسمبر کو منایا جاتا ہے اور ہرسال کا الگ تھیم ہوتا ہے اس سال ایڈز ڈے کا تھیم ایچ آئی وی ایڈز سے متاثرہ افراد کے ساتھ امتیازی سلوک سے انکار اور get tested know your status کے طور پر منایا جار ہا ہے اس دن کو منانے کا مقصد ایچ آئی وی ایڈز کے حوالے سے لوگوں میں آگا ہی و شعور پیدا کرنا ہے اور ان لوگوں کی یاد میں منایا جاتا ہے جو ایڈز کی وجہ سے وفات پا چکے ہیں اس دن ریڈ ربن red ribbion کا مقصد عالمی سطح پر یکجہتی کا نشان ہے ایڈز سے بچاو اور اس کے بارے میں جاننا اور اسے کنٹرول کرنے کے بارے میں لوگوں کو تعلیم دینا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔

بلوچستان میں ایڈز کے مرض سے متاثرہ افراد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد اگرچہ کم ہے لیکن یہ مرض یہاں پر لوگوں میں لاعلمی کی وجہ سے پھیلتا جارہا ہے۔ اس وقت ایک محتاط اندازے کے مطابق بلوچستان میں ایڈذ کے مریضوں کی تعداد 3500 سے بڑھ کر 5000 تک جا پہنچی ہے اور اس تعداد میں سے بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے پاس صرف 1334 مریض رجسٹرڈ ہیں۔ جن میں سے 911 کا علاج و معالجہ جاری ہے، رجسٹرڈ مریضوں میں کوئٹہ میں 1033 جبکہ تربت میں 301 ہے ایڈز کے مرض میں مبتلا مریض قلعہ سیف اللہ، ژوب، شیرانی، گوادر، لورالائی، لسبیلہ، نوشکی، قلعہ عبد اللہ اور پشین سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے گڈانی، کوئٹہ، تربت اور دیگر جیلوں میں قید 4404 قیدیوں کا جب ٹیسٹ کیا گیا توان میں سے 71 مریض ایچ آئی وی ایڈز میں مبتلا پائے گئے جو کہ ایک المیہ ہے۔ پاکستان میں اب تک ایڈز سے مرنے والے مریضوں کی تعداد 6200 ہے جبکہ بلوچستان میں 231 افراد اب تک موت کے منہ میں چلے گئے ہیں۔