ہماری سیاست کا محور صرف بلوچستان ہے : اختر مینگل

291

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھائیوں کی عزت نگ و ناموس کی اللہ تعالی نگہبانی کرے بلوچستان نیشنل پارٹی میں دوستوں کی شمیولیت پر اپنی طرف سے اور پارٹی کی جانب سے مبارکباد دیتا ہوں ہمارا سفر مشکل ہے ۔

لیکن ختم ہونے ولا نہیں ہم الیکشن تک محدود نہیں وہ لوگ الیکشن میں آ کر ووٹ مانگتے ہیں ہم ان میں سے نہیں ہماری سیاست کا محور بلوچستان ہے آپ تمام تعلیم یافتہ اور با شعور ہیں اور آپ لوگ خود محسوس کر رہے ہیں کہ ہماری بد حالی کی وجہ کیا ہے یہ وہ سر زمین ہے جہاں ماہانہ اربوں روپے کی کمائی ہو رہی ہے باہر کے لوگ آباد ہیں ہمارے لوگ ایک وقت کی روٹی کے لےئے بھی محتاج ہیں۔

یہ الجبراء کا فارمولہ نہیں ہے سیدھا حساب ہے سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہم نے کبھی ضمیر کا سودا نہیں کیا سیاست میں پہلی بار 1988میں رکھا اور لسبیلہ سے الیکشن لڑا اور بیلہ کی عوام نے جو ہمیں عزت دیں آج بھی ہمیں یاد ہے والد محترم کی سیاست کی بدولت ہمیں عزت ملی میں اپنی طرف سے اپنے بھائیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ بڑی بڑی طاقتیں ہماری مخالف تھیں لسبیلہ میں سیاست 1947سے ہوتی آ رہی ہے آپ لوگوں نے بہت سارے نشانات دیکھے ہونگے اور اس زمانے میں آپ کوجھونپڑی کا نشان یاد ہو گا اس دوران نو ماہ حکومت رہی اس کو تقریبا چالیس سال کا عرصہ گزر گیا ہے لیکن آج نیب کی حکومت کو لوگ کیوں یاد کر رہے ہیں ۔

اس حکومت میں بلا رنگ نسل عوام کی خدمت کی لوگوں کو نوکریاں دیں ابھی آپ لوگوں کے پاس کتنے نشانات آئے ہیں یہ فیصلہ آپ بھائیوں کے ہاتھ میں ہے مستقبل کا فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے ووٹ کا ٹائم ایک دن مقرر ہے ووٹ ڈالنے میں پانچ منٹ بھی نہیں لگتے پانچ منٹ کا فیصلہ آپ کی پانچ سالوں کی قسمت کا فیصلہ ہے اگر آپ نے اچھا فیصلہ کیا تو آنے والے پانچ سال آپ کے اچھے انداز میں گزریں گے ۔

اگر غلط فیصلہ کیا تو یہی حال ہو گا ہماری حکومت اور والد صاحب کی حکومت نے جتنا ہو سکا عوام کی خدمت کی لوگوں کو روزگار دیااور ملازمین کے الائنس کے لےئے جدو جہد کی اور لانگ مارچ احتجاج میں شرکت کی اور جیلیں دیکھی اور جب ہماری حکومت آئی تو فنڈ نہ ہونے کی وجہ سے ہم نے پھر بھی ملازمین کے چالیس فیصد الائنس کا مطالبہ منوا کر منظور کروایا ۔

مشرف کے دور حکومت نے اس کو ختم کر دیا سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہم لسبیلہ کی سیاست نہیں کرتے ہم تو پورے بلوچستان کی سیاست کر رہے ہیں بلوچستان اسمبلی میں جو ہم نے بل پاس کروایا پندرا فیصدگوادر میں جو بھی سرمایہ کاری ہو گی اس میں پندرا فیصد ٹیکس لگے گا اور اس ٹیکس کی رقم مکران اور بیلہ کی غربت کے خاتمے استعمال ہو گی ۔

سی پیک سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور نہ ہی کچھ ملے گا انہوں نے کہا کہ پچیس جولائی کو گوٹھ اسماعیلانی کے عوام ہمارا ساتھ دیں اور بلوچستان نیشنل پارٹی کی کامیابی یقینی بنا کر دوستی کا ثبوت دیں ۔