ماہ جولائی میں 62 فوجی آپریشن، 132 افراد اغوا اور تیس قتل ہوئے۔ بی این ایم

378

بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے بلوچستان میں جاری پاکستانی فورسز کی جانب سے ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی ماہانہ رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جولائی 2017 کے مہینے میں فورسز نے بلوچ آبادیوں پر زمینی و فضائی حملوں میں تیزی لاتے ہوئے62 فوجی آپریشن و چھاپوں میں اعداد و شمار کے مطابق132 افراد کو حراست کے بعد لاپتہ کردیا۔ 30 لاشیں برآمد ہوئیں ،دوران آپریشن9 بلوچ فرزندوں کو شہید کیا گیا،4 نعشوں کی شناخت نہ ہو سکی ،جبکہ ہزارہ برادری کے چار افراد اور ایک بلوچ آئی ایس آئی کی پشت پناہی والے مذہبی شدت پسندی کا شکار ہوئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دیگر 12 افراد کے قتل کے وجوہات و محرکات معلوم نہ ہو سکے،۔جولائی کے مہینے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ24 افراد ریاستی تشدد خانوں سے بازیاب ہوئے۔ پنجگور پروم میں ایرانی بارڈر پر بارودی سرنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں پانچ بلوچ افرادمویشیوں سمیت جو بھیڑ بکریاں فروخت کرنے جا رہے تھے نشانہ بنا کر مارے گئے۔جبکہ ایران کی جانب سے مقبوضہ بلوچستان کے علاقے پروم میں گولے فائر کرنے کا ایک واقعہ پیش آیا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اسی طرح 12بلوچ ماہی گیر بھی ایرانی فورسز نے گرفتار کرنے کے ساتھ انکی لانچیں ضبط کر کے ان کو نان شبینہ پر مجبور کردیا۔

مرکزی سیکریٹری اطلاعات دلمراد بلوچ نے جولائی کے ماہ کی تفصیلی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ بلوچستان میں ریاستی جبر میں آئے روز شدت لائی جا رہی ہے،اس ماہ دشت،آواران،مشکے،ڈیرہ بگٹی و ساحل بلوچ قابض ریاستی زمینی و فضائی فورسز کے تشدد کی زد میں رہا جہاں درجنوں گھروں میں دوران آپریشن لوٹ مار کے ساتھ خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکرہراساں کیا گیا،دو درجن کے قریب گھروں کو دوران آپریشن نذر آتش کر دیا گیا۔آواران کولواہ میں ایک ہی خاندان کے 4بلوچ سیاسی کارکنوں کو بے رحمی کے ساتھ بھوندکر اسے مقابلے کا نام دیا گیا جو یقیناًتمام عالمی انسانی حقوق کی پامالی کی حدیں پار کرنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی میڈیا جو قابض ریاست کا ایک ستون ہے اور وہ بلوچ قوم کے خلاف ریاستی فوج کے ایک پروپیگنڈہ مشینری کے طور پر استعمال ہو رہا ہے،مگر افسوس کہ انسانی حقوق کی بات کرنے والے اور بیرونی میڈیا کے نمائندے بھی ریاستی حکمت عملیوں کا حصہ بن کر مقبوضہ بلوچستان میں جاری ریاستی بربریت پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں جس سے ریاستی فوج کو شے مل رہی ہے اور وہ بلا جھجک مقبوضہ بلوچستان میں آبادیوں کو زمینی اور گن شپ ہیلی کاپٹروں سے آئے روز نشانہ بنا رہی ہے۔

جولائی کے مہینے کی تفصیلی رپورٹ درج ذیل ہے ۔
1 جولائی
۔ گوادر میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں دو دن قبل لاپتہ ہونیوالے 4افراد میں سے 2بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ۔جنکی شناخت وحید ولد حاجی واحد بخش اور سراج ولد حاجی واحد بخش کے ناموں سے ہوگئی جوشولیگ دشت کے رہائشی ہیں ۔
۔ آواران کے علاقے جھاؤنونڈوتلارک میں فوج نے آپریشن کرکے ملا گل محمد نامی ایک شخص کو حراست بعد لاپتہ کردیا جبکہ گھروں میں خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا یا اور قیمتی سامان لوٹ کر لے گئے ۔
2 جولائی

۔ کیچ کے علاقے مند سوروبازار میں پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے خواتین و بچوں کو تشدداکا نشانہ بنایا ،گھروں کے قیمتی اشیا لوٹ لئے اور مستری عمران ولد یاسین سکنہ مند گیاب کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ۔
۔ دشت کے علاقے سنٹسر میں فوج نے کئی گھروں میں تلاشی لی اور لوگوں کو حراساں کیا۔
۔ پنجگور کے علاقے گچک میں پاکستانی فوج کے ہاتھوں 16 جون 2017 کو اغوا ہونے والے حیات ولد حمل سکنہ سلاری گچک اور خلیل ولد غلام جان سکنہ جوری گچک بازیاب ہوگئے۔
۔ اتوار کے روز تربت کے علاقے بلنگور میں فائرنگ کے نتیجے میں رشید نامی شخص شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طورپر قریبی ہسپتال پہنچا دیا گیا ۔

3 جولائی

۔ انتیس جون کو اغوا ہونے والا شولیگ دشت کے رہائشی بشیر ولد حمزہ بازیاب ہو گیا۔
۔ انتیس جون کو جھاؤ نوندڑہ سے اغوا ہونے والے ثنااللہ ولد موسیٰ اور پلان ولد رمضان فورسز عقوبت خانوں سے بازیاب ۔
۔ لورالائی میں میختر کے مقام پر سگیہ کلی میں عبدالستار نامی ایک شخص نے فائرنگ کر کے 2 سگے بھائیوں سلطان محمد اور سعد محمد کو موقع پر قتل جبکہ دوسرے دو بھائیوں صالح محمد اور بختیار خان کو شدید زخمی کر دیا اور فرار ہو گیا۔
۔ پیر کے روز ضلع کیچ کے دشت کے مختلف علاقوں جمک ، کلسراور کاشاپ میں پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے خواتین و بچوں کو تشدد کانشانہ بنایا ،گھروں کے قیمتی سامان لوٹ لئے جبکہ کلسر میں فوج نے داد رحیم نامی ایک شخص کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔
۔ آوارن کے علاقے جھاؤ میں پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے آپریشن کرکے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر 2ساٹھ سالہ افراد کریم ولد بہادر وار عبدالقادر ولد گلدادکو تشدد کا نشانہ بناکر حراست بعد لاپتہ کیا جن میں کریم ولد بہادر کو بعد ازاں چھوڑ دیا گیا جبکہ عبدالقادر گلداد تاحال لاپتہ ہیں۔
۔ دشت شو لیگ سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والا بشیر ولد حاجی حمزہ نامی ایک شخص بازیاب ہوکر گھر پہنچ گیا ہے ۔
۔ دشت کلسر فورسز کا آپریشن واحد ولد داد رحیم حراست بعد لاپتہ۔
۔ مہراللہ ولد عبدالقادر جھاؤ واجہ باغ سے دوران آپریشن اغوا اور لاپتہ۔

4جولائی

۔ کوئٹہ کے علاقے سبزل روڈ مکان سے ایک نوجوان کی لاش برآمد کر لی گئی جس کی شناخت عبدالمنان کے نام سے ہوئی ہے مقتول کو سر میں گولیاں لگنے سے موت واقعہ ہوئی تھی ۔
۔ آواران کے علاقے بزداد گند کور میں آپریشن کرکے گھروں میں تلاشی و لوٹ مار کے بعد خواتین و بچوں کو تشددکا نشانہ بنایا اور لعل بخش نامی ایک 80سالہ صعیف شخص کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔
۔ ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ میں پاکستانی فوج نے بروز منگل کو آپریشن کرکے حیات ولد ہاشم نامی ایک شخص حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
۔ مستونگ اسٹیڈیم روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے گل محمد شاھوانی ہلاک ۔

5 جولائی

۔ چھتر ڈیرہ بگٹی میں شاہ بخش بگٹی فوجی آپریشن کے دوران شہید ہوگئے۔
۔ چار جولائی کو گندہ کور بزداد آواران سے فوج کے ہاتھوں اغوا ہونے والا اسی سالہ لعل بخش بازیاب۔
۔ پندرہ نومبر 2016 کو کراچی ائیرپورٹ سے اغوا ہونے واالانذیر ولد ہونک بازیاب ہو گیا۔
۔ دشت کے علاقے شولیگ میں پاکستانی زمینی فوج نے آبادی پر دھاوا بول کر گھروں میں لوٹ مار بعد تین بلوچ نوجوانوں یاسر ولد عبداللہ،فاروق خالد،عارف ولد داد محمد کو حراست بعد لاپتہ کر دیا۔
۔ چمن میں فوجی مارکیٹ کی قریب سے ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد،جس کے جسم پر زخم کے نشان ہے اور اسے گلہ میں پندہ ڈال کر ہلاک کیا گیا۔

6جولائی

۔ شال میں ارباب کرم خان روڈ پر مسلح افراد کی فائرنگ سے بی این پی کے رہنما ملک نوید دہوار ہلاک ہوگیا۔جسکی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔
۔ مشکے کچ سے فوج کے ہاتھوں وہاب نامی شخص اغوا۔
۔ آواران کے علاقے پیراندر،کنیرہ میں فوج نے ایک چرواہا عید محمد ولد ولی داد عمر60 سال کو فائرنگ کر کے زخمی حالت میں ساتھ لے گئے۔

7 جولائی

۔ پسنی کے علاقے کلانچ ڈنڈو میں پاکستانی فوج نے زاہد ولد واحد بخش کو اُٹھا کر لاپتہ کیا۔
۔ پاکستانی فوج نے دشت کے علاقے گو ہرکان میں آبادی پر دھاؤا بول کر شدید فائرنگ کی جس سے تین بلوچ فرزند شہید جس میں کمسن نوجوان سمیر عیسی اور سلیم بلوچ،ظریف بلوچ شہید ہوئے،گھروں میں موجود تمام اشیاء کا صفایا کرنے بعد فورسز نے انکو نذر آتش کردیا۔
۔ آواران کے علاقے پیراندر میں پاکستانی زمینی فوج نے عظیم ولد غلام محمد اور ڈاکٹر ندیم ولد فیض محمد کو حراست بعد لاپتہ کر دیا ۔
۔ سوراب سے ایک لاش برآمد،جسکی شناخت اسرار احمد ولد اشفاق احمد سے ہوئی۔
۔ چھ جولائی کو گومازئی سے اغوا ہونے ولا علی سیٹھ ولد مراد محمد فوجی کیمپ سے بازیاب ہو گئے۔

8 جولائی

۔ ایران کی جانب سے بلوچستان کے حدود میں سرحدی خلاف ورزی جاری ہے۔ تحصیل پروم میں3 گولے فائر کئے جو زور دار دھماکے سے پھٹ گئے تا ہم کسی قسم کی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ۔

9 جولائی

۔ کوہلو پاکستانی فورسز کا آپریشن 3افراد حراست بعد لاپتہ کر دئیے۔
۔ پاکستانی زمینی فوج نے بلیدہ زامران کے علاقے نوانو میں آبادی پر دھاوا بول کر خواتین و بچوں کو حراساں کرنے کے ساتھ گھروں میں لوٹ مار کی ، اور درجن سے زائد افراد کو حراست بعد لاپتہ کر دیا جن میں سے دس افراد کی شناخت ان ناموں سے ہوئی۔ولید ولد حاجی نصیر، زاہد ولد محمد عمر،مختار ولد محمد شریف، ڈاکٹرمجیب ولد جنگیان،ایاز قلندر،مختار ولد ریاض،ممتاز چاکر، خیر بخش محمد کریم،سلیم نصیر،بھٹو ولد چاکر۔ جبکہ پاکستانی فورسز نے شہید عابد زاعمرانی اور شہید مختار بلوچ کے آخری آرام گاہ کی بے حرمتی کرنے کے ساتھ وہاں موجود آزاد بلوچستان کے ترنگے کو بھی نذر آتش کر دیا۔
۔ آواران سے فورسز نے اللہ بخش ولد روزی جبکہ آواران بازار سے منیر ولد قادر بخش کو حراست بعد لاپتہ کر دیا۔
۔ مستونگ کے علاقے کھڈکوچہ میں پاکستان آرمی نے آبادی پر حملہ کرکے 15افراد کو حراست کے بعد لاپتہ کردیا۔
۔  پاکستانی فوج نے ضلع کیچ کے علاقے تمپ گومازی میں علی الصبح آپریشن کرکے چادر و چاردیاوری کی تقدس کو پامال کیا اور خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر گھروں کے قیمتی ساز وسامان لوٹ لئے جبکہ درجنوں افراد کو حراست میں لیکر کیمپ منتقل کردیا۔ جن میں منظور ، واجو، حاصل ، مراد، مختوم، نصیر لطیف، مرید، شامل تھے۔ پیاروں کے حراست بعد گمشدگی سے علاقہ مکینون نے ردعمل پرشدید احتجاج کیا اور ایف سی کیمپ کے سامنے دھرنا دیا جس سے فورسز نے مجبور ہوکر حراست میں لئے گئے درجنوں افراد کو رہا کردیا۔

10 جولائی

۔ کیچ تربت سے فوج نے فدا ولد نورمحمد سکنہ کولواہ کو اغوا کرلیا۔
۔۔  تمپ کے علاقے بالیچہ میں پاکستانی زمینی فوج نے آپریشن کر کے متعدد افراد کو لاپتہ کر دیا جس میں ریاستی کے سامنے سرنڈر کردہ گزیر عرف قمبر ،جنگو ولد انکل غنی، قاسم ولد پھلان،ملا ولد محمد بخش کو موٹر سائیکل سمیت لاپتہ کر دیا ، آپریشن میں گھروں میں لوٹ مار کے ساتھ خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
۔ حب ،پاکستانی آرمی نے احمد خان نامی لیویز رسالدار سکنہ آواران کو حراست بعد لاپتہ کر دیا،واضح رہے کہ احمد خان کو اس سے قبل بھی ،پاکستانی آرمی نے8 اگست2013 کو حراست میں لیا تھا اور پھر9 دسمبر2013 کو چھوڑ دیا تھا،۔
۔ دشت کے علاقے ہسادیگ میں پاکستانی فوج نے آبادی پر دھاوا بول کر خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ گھروں میں موجود تمام اشیاء کو لوٹ لیا،فورسز نے قریب موجود ایک چرواہا محمد رحیم ولد شے محمد کو بھیڑ بکریوں سمیت لاپتہ کر دیا۔
۔ آواران پاکستانی آرمی نے تین ڈاکٹر حراست بعد ملٹری کیمپ منتقل کر دئیے، آواران میں پاکستانی آرمی نے مین بازار سے ڈاکٹر قدیر سکنہ مشکے،اور ڈاکٹر سمیع اللہ سکنہ کہن زیلگ،ڈاکٹر بشیر سکنہ لباچ کو حراست بعد لاپتہ کر دیا، ۔
۔  آواران کے علاقے پیراندر کو پاکستانی فوج نے مکمل محاصرے کے بعد سوروکی و گرد نواح کے پہاڑی علاقوں میں آپریشن شروع کر دیا ہے۔پہاڑی علاقوں میں پاکستانی زمینی فوج کی جانب سے درجنوں مارٹر گولے داغے گئے۔

11 جولائی

۔ گوادر کے تحصیل جیونی میں فورسز نے ایک گھر پر دھاوا بول کر ایک بلوچ فرزند ظہور ولد صوالی کو اغوا کر لیا۔
۔ ضلع کیچ کے علاقے مند گیاب کوہ بن میں بلوچ گلوکار لطیف بلوچ کے گھر پر پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے حملہ کرکے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایااور گھروں کے قیمتی سامان جن میں موبائل بھی شامل ہیں کو قبضے میں لیا جبکہ 3افراد کو حراست میں لیکر کیمپ منتقل کردیا جنہیں بعد ازاں چھوڑ دیا گیا ۔
۔ تمپ گومازی کو فورسز نے محاصرے میں لیکر آپریشن کرکے گھر گھر تلاشی لی،خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا،گھروں کے قیمتی سازو سامان سمیت اہلخانہ کے موبائل فونز لوٹ لئے جبکہ متعدد افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیاگیا ۔ جن میں آٹھ کی شناخت نبیل ولد مولا بخش،یونس ولد شیر دل،صالح ولد حاجی رشید،مسعود ولد جالال خان،نذر ولد عثمان،حمید ولد پشمبے،طارق ولد خداداداور مختار ولد فیروز کے ناموں سے ہوگئی ۔ان کو بعد میں اسی دن ذہنی تشدد کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
۔ کیچ کیساک سے پاکستانی آرمی چیک پوسٹ پر تین نوجوان طالب علم جو کوئٹہ جار رہے تھے کو بس سے اتار کرحراست بعد لاپتہ کر دیا، جن کی شناخت سمیر احمد ولد سخی داد، اْسامہ ولد ماسٹر محمد یوسف، اور ادنان ولد ماسٹر لیاقت کے ناموں سے ہوگئی جو بلیدہ کے علاقے مہناز کے رہائشی ہیں، عدنان کو تشدد کے بعد میں چھوڑ دیاگیا۔
۔ پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے تربت زوربازار میں عسکری تعمیراتی کمپنی کے اہلکاروں کے سیکورٹی کیلئے تعینات پولیس اہلکار باقی ولد موسیٰ ساکن گوکدان تربت کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ۔۔

12 جولائی

۔ عبدالقادر ولد غلام قادر سکنہ آواران چیدگی آواران مین بازار سے فوج کے ہاتھوں اغوا۔

13 جولائی

۔ مند کے علاقے گوبرد میں پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے خواتین اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کئی افراد کو اُٹھاکر لاپتہ کیا، جن میں چند نام معلوم ہو سکے، جو جلال خان ولدرحمت ، ماسٹر رفیق ولد چارکی ،عبدالقادرولد شے اور اس کا بیٹا ماجدہیں۔
۔ کیچ کے علاقے تمپ گونازئی میں پاکستانی فوج نے آبادی پر دھاوا بول کر گومازی میں گھروں میں لوٹ مار کے بعد خواتین وبچوں کو حراسان کیا اور کئی افراد کو حراست بعد لاپتہ کر دیا جس میں سے چار کی شناخت نیاز ولد دوست محمد، شکیل ولد حمزہ، وقار ولد جمیل اور فیصل ولد واحد سے ہوئے،فورسز نے دوران آپریشن تمام گھروں کا صفایا کر دیا۔بعد میں تشدد بعد وقار ولد جمیل کو چھوڑ دیا۔
۔ ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ میں آپریشن کرکے خواتین و بچوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ لوگوں کو قطار میں کھڑا کرکے ان میں 2افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے
۔ گیارہ جولائی کو تربت سے ایک چیک پوسٹ پر فوج و خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے 2طالب عمل سمیر ولد سخی داداوراسامہ ولد ماسٹر یوسف آج تربت سے بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ۔
۔ لورالائی سے20 کلو میٹر دور کلی منزکی کاریز سے ایک نامعلوم شخص کی پرانی لاش ملی جو ہڈیوں کا ڈھانچہ بن چکی تھی۔ ڈھانچے کو ہسپتال منتقل کردیا گیا،

14 جولائی

۔ مند گوبرد سے وحید ولد شئے نذر محمد اور مند بلو سے سولہ سالہ معراج ولد محمد علی، جبار ولد حاجی محمد علی، زبیر ولد حاجی ستار اور حکیم ولد جمعہ کو فوج نے لاپتہ کردیا۔
۔ پاکستانی زمینی فوج نے تربت بازار سے عامر خان ولد عبدالمجید سکنہ کولواہ کو حراست بعد لاپتہ کر دیا،

15 جولائی

۔ ضلع کیچ کے علاقے مند بلوسے رؤف ولد عبدالغفور فوج کے ہاتھوں لاپتہ۔
۔ کیچ کے علاقے شہرک سے شفیق ولد سرک فورسز ہاتھوں لاپتہ ۔
۔ تربت ڈنک ضلع کیچ سے پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے حامد ولد اسلم نامی ایک شخص کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا
۔ مشکے کے علاقے شیرگی میں پاکستانی فوج وخفیہ اداروں نے ایک شخص کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جس کی شناخت عمر ولد غلام قادر کے نام سے ہوگئی ہے۔
۔ مند گوبرد پاکستانی فوج نے آپریشن کرکے درجن سے زائد افراد کوحراست بعد ملٹر ی کیمپ منتقل کردیا،جسکے بعد عوام نے اجتجاج کرتے ہوئے ملٹری کیمپ کے سامنے دھرنا دیا ،طویل دھرنے کے بعدملٹری کیمپ منتقل کیے جانے والے افراد کو چھوڑ دیا گیا،کچھ نام یوں ہیں، آدم، قادر، ماجد، رعفان، وہاب، مختار، حکیم، جلال، رزاق، مقبول، محمد بخش، صوالی، رفیق، شئے۔
۔ مند کے علاقے بلو میں ریاستی ڈیتھ اسکواڈ،و مشہور بدنام زمانہ ڈکیت بابو کے کارندوں نے عبدالغفور کے گھر پر حملہ کرکے خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا ،ہوائی فائرنگ کرنے کے ساتھ سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور ایک بلوچ فرزند رؤف ولد عبدالغفور کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔

17 جولائی

۔ پنجگور میں زیراف کے راستے سے پاکستانی فوج و خفیہ اداروں بشمول پولیس نے دو افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے ۔جن کی شناخت نظام ولد عصا اور ساجد ولد غلام قادر سکنہ گچک کے ناموں سے ہوگئی ۔

18 جولائی

۔ آواران بازار سے اغوا ہونے والے علی دوست ولد محمد جان سکنہ کہن زیلگ اور حاصل سکنہ جھاؤ فوجی حراست سے بازیاب۔
۔ ڈیرہ بگٹی ایک ٹھیکیدار نریندر کمار ڈیرہ بگٹی سے فوج کے ہاتھوں اغوا اور لاپتہ۔
۔ مستونگ میں پولیس حراست میں قیدی سہراب خان ہلاک۔
۔ نا معلوم مسلح افراد نے محمد زمان نامی ایک شخص کو اغواء کرلیا ۔
۔ کوئٹہ کے علاقے کاسی روڈ نورمسجد کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں3 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو فوری طورپر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیاگیا جہاں کلیم شاہ اور عاطف نامی شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے جبکہ حاجی امین اللہ شدید زخمی ہیں۔

19 جولائی

۔ نو جولائی کو تیرتیج آواران سے اغوا ہونے والے اللہ بخش ولد روزی فوجی کیمپ سے بازیاب ہو گیا۔
۔ مستونگ میں فائرنگ سے خاتون سمیت چار افراد ہلاک، جن کے نام سرور، آصف، مرتضیٰ اور بی بی رخسانہ ہیں۔ (ہزارہ)
۔ کوئٹہ کے علاقے کلی اسما عیل کے علاقے میں پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 11 افراد کو حراست میں لیکر نا معلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
۔ آواران کے علاقے مالار میں پاکستانی فوج نے آبادی پر حملہ کرکے چادر و چاردیواری کی تقدس کو پامال کیا، گھروں میں خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکرقیمتی اشیا لوٹ لئے ۔جبکہ علاقے کے کچھ دکانوں میں فوج نے توڑ پھوڑ کرکے سارے سامان گاڑی میں لاد کر لے گئے ۔

20 جولائی

۔ آواران کے علاقے کولواہ کے قصبوں، ھلا کہ، گند چاہی،ریکچائی،گشانک پاکستانی فوج کی بڑی تعداد نے ان علاقوں کا محاصرہ کر کے داخلی و خارجی راستے بند کردئیے جبکہ بدھ کی صبح مزید بیس گاڑیوں کا فوجی قافلہ ،دو ایمبولینس، تین پانی کے ٹینکر و بڑی تعداد میں خیموں کے ساتھ پہنچ گئے ہیں جنھوں نے مقامی اسکولوں پر قبضہ کر کے نئی چوکیاں قائم کر لیں۔
۔ آواران کولواہ میں فورسز کا آپریشن خواتین اور بچوں پر تشدد کیا گیا۔
۔ پنجگور چتکان سے پاکستانی اداروں نے خفیہ اداروں استاد گلاب ولد علی سکنہ گچک کو اغوا کرکے لاپتہ کیا۔ ۔

21 جولائی

۔ مشکے کے علاقوں زونگ اور کوہ اسپیت کو علی الصبح پاکستانی زمینی فوج نے مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ محاصرے میں رکھ کر زمینی آپریشن علی الصبح شروع کر دی، فوج کے ساتھ مقامی ڈیتھ اسکواڈ سرغنہ علی حیدرکا گرؤہ و زمینی فوج کے ساتھ گن شپ ہیلی کاپٹر بھی اس آپریشن میں شامل ہیں،کوہ اسپیت اور زنگ میں شدید بمباری ،شیلنگ اور مارٹر گولوں کے ساتھ فائرنگ کی گئی ۔۔
۔ پنجگور کے علاقے چکو ل میں 70 سالہ شخص واحد بخش کی لاش برآمد کر لی گئی۔
۔ بلوچستان میں سی پیک کیلئے نئی فورس کی تشکیل۔
۔ ایران نے بلوچستان کے 12 ماہی گیر گرفتار کرلیے۔

22 جولائی

۔ گوادر کے تحصیل جیونی سے گیارہ جولائی کو فوج کے ہاتھوں اغوا ہونے والا ظہور ولد صوالی بازیاب ۔
۔ آواران میں اتوار کوپاکستانی فورسز و خفیہ اداروں نے دوافراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جنکی شناخت خالد ولد یعقوب اور گنج بخش ولد مراد کے ناموں سے ہوگئی جوپیراندر کچ کے رہائشی ہیں ۔

23 جولائی

۔ کوئٹہ کے علاقے کیچی بیگ میں ایک شخص کی لاش برآمد ہو گئی لیکن اس کی شناخت نہ ہوسکی ۔
۔ نوشکی کے علاقے مل کلی عبدالنبی سے ایک لاش برآمد ہوگئی جس کی شناخت محمد کریم کولد محمد حسین کے نام سے ہوگئی جو منگچر کا رہائشی تھا۔
۔ اتوار کوضلع کیچ کے علاقے تمپ میں آسیاباد کے مقام پر علی الصبح پاکستانی فوج وخفیہ اداروں نے آبادی پر حملہ کرکے خواتین و بچوں کو تشددکا نشانہ بناکر 4افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جن کی شناخت لالہ مبین ولد عبدالمجید،عاطف ولد ماسٹر داد محمد،حضور ولد حاجی نور بخش اور توفیق ولد رفیق کے ناموں سے ہوگئی ۔
۔ تمپ کے بازار میں فوج و خفیہ اداروں نے آپریشن کرکے دکانوں کے دروازے ٹور دیئے اور سامان لوٹ لئے جبکہ3افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جن میں ایک کی شناخت کیپٹن عصا کے نا سے ہوگئی ۔
۔ کولواہ میں پاکستانی فوج کاآپریشن چوتھے روز بھی جاری رہی ۔کئی گھروں میں تلاشی کے نام پر خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، گھروں کے قیمتی سامان لوٹ لئے گئے ۔جبکہ چنگیز اور الہی بخش نامی دو طالب علموں کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا گیا ہے ۔
۔ زیارت میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے عبدالسلام اور دولت خان نامی دو افرادکو ہلاک کر دیا۔

24 جولائی

۔ اتوار کوتربت کے مین بازار سے فورسز و خفیہ اداروں نے حکیم ولد ابراہیم نامی ایک شخص کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیاجو ملانٹ تمپ کا رہائشی بتایا ہے ۔
۔ ضلع کیچ کے علاقے مند گوک میں پاکستانی فوج نے داد کریم نامی ایک شخص کے گھر پر دھاوا بول کرخواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر 2افراد کو حراست بعد لاپت کردیا جن کی شناخت سترہ سالہ حبیب اللہ ولد انور اور روزیگ ولد کریم داد کے ناموں سے ہوگئی ۔

25 جولائی

۔ ہرنائی کے علاقے شاہرگ میں نیشپا اور کوسٹ میں پاکستانی فوج کی آپریشن کے نام پر بربریت و دررندگی ،درجنوں گھروں کو نذر آتش کرنے کے بعد خواتین و بچوں کوحراست بعد لاپتہ کرلیا گیا۔
۔ ضلع کیچ کے علاقے ہوشاپ دمب کے آبادی پر ہلا بول کر گھر گھر تلاشی لی ، خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا،گھروں کے قیمتی سازو سامان کو لوٹنے کے بعد 2افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا جن کی شناخت باہڑ بلوچ ولد اعظم اور پھلان ولد امیر کے ناموں سے ہوگئی ۔

26 جولائی

۔ یکم جولائی کو فوج کے ہاتھوں اغوا ہونے والا گیاب مند کے رہائشی عمران یاسین بازیاب ہو کر اپنے گھر پہنچ گیا۔
۔ پاکستانی فورسزضلع کیچ کے علاقے تمپ پھل آباد میں آپریشن کرکے خواتین و بچوں کو تشد کا نشانہ بنایا،کئی گھروں میں لوٹ ماری کی ،آپریشن کے دوران پاکستانی فورسز نے 30 سے زائد افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔ جن میں سے بعد ازاں15 بازیاب ہوگئے جبکہ باقی افراد کو تمپ ایف سی کیمپ میں منتقل کر دیا گیا ۔علاقہ مکینوں کا تمپ ایف سی کیمپ کے سامنے احتجاج ۔
۔ بالگتر کے علاقے سری گڈگی میں گزشتہ شپ 12 بجے قریب پاکستانی آرمی نے آپریشن کرکے گھر گھر تلاشی و لوٹ ماری کرتے ہوئے ثناء اللہ ولد محمد حسن اور عبدالواحد ولد شیر محمد سکنہ چیری گڈڈگی کو حراست میں لیکر لاپتہ کر دیا ۔
۔ گوادر کے علاقے پشکان میں پاکستانی فورسز نے آبادی پر دھاوا بول کرحنیف ولد شاہ داد اور حکیم داد اللہ کو حراست بعد لاپتہ کردیا،
۔ پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے دالبندین کے علاقے داؤدآباد اور گردونواح میں آپریشن خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور گھروں میں توڑ پھوڑ سمیت قیمتی اشیا کو کو لو ٹ لیا ۔
۔ گوادر کے تحصیل پسنی کے وارڈ نمبر 6میں آپریشن کرکے گھر گھر تلاشی لی،خواتین و بچوں کو تشددکا نشانہ بنایا اور گھروں میں توڑ پھوڑ کے بعد قیمتی اشیا ء لوٹ کر لے گئے۔

27 جولائی

۔ فقیر ولد علی بخش گورکوپ کیچ فورسز ہاتھوں اغوا و بازیاب۔
۔ کولواہ ضلع آواران کا سولہ سالہ سلام ولد صابر فورسز ہاتھوں اغوا و ر بازیاب ۔
۔ آواران کے علاقے بزداد میں میرجان ولد سخی داد نامی شخص کو فورسز نے اغوا کرلیا
۔ ڈیرہ مراد جمالی پٹ فیڈ رکینال قیدی شاخ سے پولیس نے45 سالہ شخص کی لاش برآمد کر لی جن کی شناخت نثار احمد سے ہوئی ہے۔

28 جولائی

۔ سولہ مارچ 2017 کو پیدارک کے علاقے گورکوپ سے پاکستانی فوج کے ہاتھوں اغوا ہونے والے فقیر ولد علی بخش بازیاب۔

29 جولائی

۔ کیچ کے علاقے آسکانی سے فوج کے ہاتھوں ایک مہینے پہلے اغوا ہونے والا پیربخش ولد جمال آج بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گیا۔
۔ آواران کولواہ میں پاکستانی زمینی و فضائی آپریشن ۔
۔ گوادر کے علاقے جیونی کلدان میں فوج کا آپریشن، بلوچ چادر و چار دیواری کی پامالی کی گئی۔
۔ آواران کے علاقے آہوری میں فورسزآبادی پر حملہ کرکے محمد ولد آدم کو اغوا کرلیا۔
۔ شاپک کیچ سے فورسز کے ہاتھوں ساجد ولد مراد اغوا،جو متحدہ عرب امارات سے چھٹی پر آیا تھا۔
۔  کولواہ کے علاقوں ، کنیچی ، چمبر اور کرکی میں پاکستانی فوج نے علی الصبح آبادیوں پر حملہ کرکے گھر گھر تلاشی شروع کردی،خواتین و بچوں کو تشدد کا نشانہ بناکر گھروں کے قیمتی اشیا لوٹ لئے ۔
۔  گوادر سے فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہونے والے دو طالب علی ولد لعل محمد اورشاہنواز ولدعبدل بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ۔جنہیں 8اپریل کو پاکستانی فوج و خفیہ اداروں نے ضلع گوادر کے علاقے پلیری کے عبدالرحیم بازار سے گھر میں چھاپہ مارکرحراست بعد لاپتہ کیا تھا۔جن کی عمریں بالترتیب 14اور16سال بتائی جاتی ہیں۔
۔  پنجگور کے علاقے پنچی سے پولیس کو ایک تشدد شدہ لاش ملی ہے جنہیں گولی مار کر قتل کیا گیا ہے۔شناخت نہ ہوسکی۔
۔ بلوچستان سے ملحق ایران سرحد پر واقعہ پنجگور کے سرحدی گاؤں چیدگی میں تاجر گاڑی میں اپنے مال مویشی فروخت کرنے کے لئے جا رہے تھے کہ راستے میں ایرانی سرحد کے قریب چیدگی کے مقام پر زیر زمین چھپائی گئی بارودی سرنگ کے ساتھ گاڑی ٹکرانے سے زور دار دھماکے سے پھٹ گئی جس کے نتیجے میں5افراد موقع پر ہلاک اور پانچ زخمی ہو گئے اور گاڑی میں موجود مال مویشی بھی مارے گئے۔حملہ ایرانی فورسز کی جانب سے کیا گیا۔

30 جولائی

۔ پاکستانی آرمی نے کچھ دنوں سے کوہلو،بارکھان کے پہاڑی علاقوں ،کوہستان مری میں آبادیوں پردھاوا بول کر سینکڑوں بھیڑ بکریاں لوگوں سے چھینے بعد انکو بارکھان اور کوہلو کے بازار میں پاکستان نواز اپنے لوگوں میں بانٹ دیا ہے۔
۔ تربت فورسز نے بلوچ گلوکار عارف کے گھر پر دھاوا بول کر لوٹ مار کی اور انکو اغوا اور تشدد کے بعد چھوڑ دیا گیا۔
۔ آواران کے علاقے کولواہ میں پاکستانی فوج نے آبادی پر زمینی و فضائی حملہ کر کے چار بلوچ فرزند شہید کردئیے۔ شاکر شاد ولد یارمحمد،حاصل ولد یار محمد، صادق ولد سوبین اور مجید ولد رضائی ہیں۔
۔ تمپ نذر آباد سے فورسز نے باہڑ ولد سیٹھ نذر کواغواکرلیا۔
۔ ہوشاپ بازار سے فورسز نے حنیف ولد فقیر کو حراست بعد لاپتہ کردیا۔
۔ تربت سے فوج اور خفیہ اداروں نے نوراحمد ولد عبدالکریم کو اغوا کر لیا۔
۔ تمپ کے علاقے نذرآباد میں پاکستانی فوج نے تین بلوچوں، محسن ولد نبی بخش، نور احمد ولد عبدلکریم اور ہاشم ولد محمد کو حراست بعد ، چندگھنٹوں تشدد بعد چھوڑ دیا ۔