بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے چیئرمین دْرپشان بلوچ نے نواب خیر بخش مری کے نویں برسی کے موقعے پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ نواب خیر بخش مری نے اپنی پوری زندگی بلوچ قومی تحریک کو مضبوط اور اسے کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلئے وقف کی۔ انہوں نے اس جدوجہد میں سخت دشواریوں کا سامنا کیا لیکن ایک انقلابی رہبر اور لیڈر کی حیثیت سے اپنی زندگی کی آخری ایام تک اپنے نظریے اور قومی آزادی کے فسلفے پر گامزن رہے۔ جیل کی صعوبتیں ہو یا جلاوطنی کی دشوار زندگی یا بالاچ جیسے بہادر بیٹے کی شہادت، فلسفہء قربانی پر یقین رکھتے ہوئے، قوم و وطن کی مٹھی کی خاطر تحریکی ضرورتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے انھوں نے اپنا سب کچھ فدا کردیا۔ موجودہ قومی تحریک کی بنیادیں مضبوط اور منظم کرنے میں بابا مری کا کردار نہایت ہی اہم ہے۔ بابا خیر بخش مری کی دوراندیش سوچ اور مستقل مزاجی کی بدولت بلوچ قومی تحریک اس نہج تک پہنچ چکی ہے جہاں سے قبضہ گیر کی شکست واضح طور پر دکھائی دے رہی ہے۔
چیئرمین درپشان بلوچ نے کہا کہ بابا مری ہی وہ عظیم شخصیات ہیں جنہوں نے قبضہ گیر کی جھوٹی اور غیرموثر پارلیمانی نظام کو مسترد کرتے ہوئے بلوچ قومی آزادی کا واضح اور عملی صورت پیش کیا، جس سے بلوچ کی نجات ممکن ہے۔ بابا مری نے نا صرف سیاسی باتیں اور تقریریں کیں بلکہ انہوں نے عملی صورت میں سامراجیت کے خلاف جدوجہد کی اور تحریک کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے عملی صورت میں سیاسی سرکلز کے ذریعے نوجوانوں کی تربیت کی اور انہیں تحریک کے حوالے سے آگہی دی، انہی نظریے اور جدوجہد کی بنیاد پر بلوچ قومی تحریک میں انہیں درسگاہ آزادی کی حیثیت حاصل ہے۔ تاریخ کے مختلف اور کٹھن ادوار سے گزر کر وہ نظریاتی حوالے سے مزید پختہ اور کندن بنا اور اسی سیاسی و نظریاتی بلوغت کے بدولت بابا مری کو آج بھی بلوچ سیاسی سرکلوں میں پیامبر یا درسگاہ کی حیثیت حاصل ہے۔ بلوچ قومی جدوجہد کا بنیادی فلسفہ یہی ہے جو بابا خیر بخش مری نے واضح ترین شکل میں پیش کیا ہے۔
چیئرمین درپشان نے بلوچ نوجوانوں کو بابا مری کے فسلفے پر گامزن رہنے کو ترجیح دیتے ہوئے کہاکہ بابا خیربخش مری کے اسکول آف تھاٹس کو بغور مطالعہ کرنا وقت حاضر کی اہم ضرورت ہے۔ بلوچ نوجوان درسگاہ آزادی کو پڑھ کر عملی جدوجہد میں شریک ہوجائیں تاکہ بلوچ سرزمین سے پاکستانی قبضے کا خاتمہ ممکن ہو سکیں۔ ایک ایسے وقت میں جب بلوچ قوم کو سخت مشکلات اور قومی مسائل کا سامنا ہے ان کا حل صرف بابا مری کے اسکول آف تھاٹس میں موجود ہے۔ خیر بخش مری کا متعین کردہ لائن تحریک کیلئے فکری و عملی بنیاد پر واضح ترین راہ ہے، جس پر چل کر ہی ہم پاکستانی ناجائز قبضے کا خاتمہ کرکے ایک آزاد وطن کا قیام عمل میں لا سکتے ہیں۔