ہرنائی میں بی ایل اے کے ٹھکانوں پر آپریشن، دو ارکان کے مارنے کا دعویٰ

1007

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا ہے کہ فورسز کا گزشتہ 36 گھنٹوں سے ہرنائی اور منگی ڈیم کے علاقوں میں بی ایل اے کے ٹھکانوں پر آپریشن جاری ہے جس میں ایس ایس جی کمانڈوز و ہیلی کاپٹر حصہ لے رہے ہیں۔ فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اب تک 2 افراد مارے گیے ہیں اور ان کے ٹھکانوں سے آئی ڈیز،اسلحہ بارود کا بڑا ذخیرہ برآمد کرلیا گیا ہے ۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شدید بارشوں کے باوجود دشوار گزار علاقوں میں آپریشن تاحال جاری ہے۔ تاہم عسکری ذرائع نے مزید معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔

آزاد ذرائع سے بی ایل اے کے ارکان کے مارے جانے کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

زیارت اور گرد نواح میں آپریشن کی اطلاعات ہیں جس کی وجہ سے مقامی آبادی کو شدید پریشانی کا سامنا ہے جبکہ ایک مقامی شخص کی گرفتاری کے اطلاعات بھی آرہے ہیں۔

فوجی آپریشن کے خلاف مقامی لوگوں نے زیارت کے قریب ایک مرکزی شاہراہ کو بند کر دیا ہے۔ جس کے سبب ٹریفک کی روانی معطل ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں مسافر اور مال بردار گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔

خیال رہے کہ 12 جولائی کو پاکستانی فوج کے ایک کرنل کو زیارت کے علاقے ورچوم سے نامعلوم افراد اپنے ہمراہ لے گئے تھے۔

آج میڈیا میں بلوچستان میں متحرک مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے میڈیا کو بذریعہ میل بیجھے گئے بیان میں جیئند بلوچ نے کہا کہ پاکستان کے کرنل لئیق کو سزائے موت دی گئی۔

جیئند بلوچ نے کہا تھا کہ کرنل لئیق کو بی ایل اے کے اسپیشل فورس اسپیشل ٹیکٹیکل آپریشنز اسکواڈ نے ایک انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران 12 جولائی کو گرفتار کیا۔ جبکہ آج کرنل کی لاش زیارت سے برآمد ہوئی۔