تربت یونیورسٹی کے طلباء نے ساتھی طالب علموں کی جبری گمشدگی و عدم بازیابی کے خلاف یونیورسٹی کے اندر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دھرنا دیا-
مظاہرین کے مطابق فورسز انکے چار ساتھی طلباء کو حراست بعد اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں-
تربت یونیورسٹی کی طالبہ نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ چار روز قبل ایف سی اہلکاروں نے تربت یونیورسٹی میں زیر تعلیم چار طالب علموں شفیع ولد دلدار، نعیم ولد رحمت، غلام جان ولد صالح محمد اور اکبر ولد ماسٹر اسلم کو حراست میں لینے کے بعد اپنے ہمراہ لے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے چاروں ساتھی طلباء کو فورسز نے اس وقت حراست میں لے کر لاپتہ کیا جب وہ یونیورسٹی جارہے تھے جبکہ ان کے بارے میں انکے لواحقین کو کوئی معلومات فراہم نہیں کررہے ہیں کہ وہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔
طلباء نے لاپتہ ساتھیوں کے لئے آج کلاسز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے یونیورسٹی کیمپس کے اندر دھرنا دیا۔ طلباء نے مطالبہ کیا ہیں کہ انکے ساتھیوں کو منظر عام پر لاکر بازیاب کیا جائے-
اس سے قبل لاپتہ طلباء کے لواحقین نے سی پیک روٹ پر دھرنا دیکر کوئٹہ تربت شاہراہ کو تمام آمد رفت کے کے لئے معطل کردیا تھا-
لواحقین نے مطالبہ کیا تھا کہ ان چاروں طالب علموں کو جلد از جلد بازیاب کیا جائے جہاں بعد میں مقامی انتظامیہ نے لواحقین سے مذاکرات کرکے روڈ ٹریفک کے لئے کھول دیا تھا-