بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستان کوسٹ گارڈ کے رویے اور شہریوں کو تنگ کرنے کے خلاف رات گئے تک احتجاج جاری ہے۔
تفصیلات کے حق دو تحریک کے کارکنوں سمیت شہروں کی بڑی تعداد اس وقت ڈی سی آفس گوادر کے سامنے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کے مطابق کنٹانی ہور پر کاروباری لوگوں کو انتظامیہ اور کوسٹ گارڈ اہلکار بلاوجہ تنگ کرکے ان کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کو بے عزت کیا-
احتجاجی مظاہرے سے ہدایت الرحمان بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوسٹ گارڈ اور اے سی کی غنڈہ گردی قابل قبول نہیں ہے –
انہوں نے کہا کہ ہم گذشتہ کئی مہینوں سے سراپا احتجاج ہیں لیکن سیکورٹی فورسز کے اہلکار اپنے رویہ میں تبدیلی لانے کے بجائے مقامی لوگوں کو مزید تنگ کررہے ہیں –
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ سرحدی کاروبار میں پاکستانی فورسز مداخلت نہیں کریں اور انکو بھتہ خوری سے روکا جائے –
ضلع گوادر سے تعلق رکھنے والے کاروباری لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان کوسٹ گارڈ کے اعلیٰ افسران سے لے کر عام سپاہی تک بھتہ خوری میں ملوث ہیں –
یاد رہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر اور دیگر ساحلی علاقوں میں مقامی لوگ مسلسل پاکستانی فورسز کے رویہ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں – تاہم ابتک حکومتی سطح پر وعدوں کے بجائے انکے مطالبات پر عملدرآمد نہیں ہونے کی وجہ سے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے –