بلوچستان ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن نے پیکا آرڈیننس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
آئینی درخواست بلوچستان ہائیکورٹ بار کےصدر عبدالمجید کاکڑ کی جانب سے دائرکی گئی
درخواست کی سماعت چیف جسٹس ہائی کورٹ جسٹس نعیم اخترافغان اورجسٹس روزی خان نےکی
ہائیکورٹ نے پیکاآرڈیننس سےمتعلق درخواست پراٹارنی جنرل کےتوسط سےوفاق پاکستان کو نوٹس جاری کردیا
پیکاآرڈیننس کےخلاف ہائیکورٹ بارکی آئینی درخواست 22 مارچ کوسماعت کےلئے مقرر کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے والے قوانین میں نئی ترامیم متعارف کرائی ہیں۔نئی ترامیم کے مطابق اب ’شخص‘ میں کوئی بھی کمپنی، ایسوسی ایشن، ادارہ یا اتھارٹی شامل ہے جبکہ ترمیمی آرڈیننس میں کسی بھی فرد کے تشخص پر حملے پر قید تین سے بڑھا کر پانچ سال تک کر دی گئی ہے۔
اس صدارتی آرڈیننس کے مطابق شکایت درج کرانے والا متاثرہ فریق، اس کا نمائندہ یا گارڈین ہو گا، جرم کو قابل دست اندازی قرار دے دیا گیا ہے جو ناقابل ضمانت ہو گا۔
ترمیمی آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ چھ ماہ کے اندر کیس کا فیصلہ کرے گی اور ہر ماہ کیس کی تفصیلات ہائی کورٹ کو جمع کرائے گی۔ آرڈیننس کے مطابق ہائی کورٹ کو اگر لگے کہ کیس جلد نمٹانے میں رکاوٹیں ہیں تو رکاوٹیں دور کرنے کا کہے گی۔