ایس بی کے یونیورسٹی کے طلبہ کے مسائل کو حل کیا جائے ۔ بلوچ وومن فورم

264

بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سردار بہادر خان یونیورسٹی کے طلبہ عرصہ دراز سے تعلیمی اور انتظامی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ترجمان نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ فورم کو عرصہ دراز سے طلبہ کی طرف سے شکایات موصول ہو رہی ہیں جس میں طلبہ کا کہنا ہے کہ جامعہ میں فیوزٹزم اور طلبہ کے ساتھ نسلی بنیاد پر امتیازی سلوک کیا جارہا ہے، جامعہ انتظامیہ کا رویہ طلبہ کے ساتھ غیر اخلاقی بھی ہے جس کی وجہ طلبہ ذہنی بیماریوں کے شکار ہوتے جارہے ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ طلبہ کے مطابق اگر جامعہ انتظامیہ کی توجہ مسائل کو حل کرنے کی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی جائے تو طلبہ کو نہ صرف فیل کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے بلکہ  انہیں یونیورسٹی سے نکالنے کی بھی دھمکی دی جاتی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جامعہ کے ہاسٹل میں بھی طلبہ کو مشکلات کا سامنا ہے، پانی، گیس اور کھانا پینا  بھی غیر معیاری ہے۔ طلبہ نے بتایا کہ ہاسٹل میں گیس کی سہولت نہ ہونے کے برابر ہے اور جامعہ نے امتحانات جنوری میں رکھیں ہیں جس کے لیے طلبہ نے مشترکہ طور پر وی سی کو درخواست لکھ کر امتحانات دسمبر میں رکھنے کی درخوست کی تھی مگر وی سی نے طلبہ کی بات سننے سے انکار کر دیا۔

ترجمان نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے دو طلباء جنہیں اُن کے ہاسٹل سے لاپتہ کیا گیا ہے کے لیے پورے بلوچستان کے طلباء نے تعلیمی سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے اور سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے طلبہ نے بھی طلباء کی بازیابی کے لیے کلاسز کا بائکاٹ کیا ہے مگر طلبہ کے مطابق جامعہ انتظامیہ زبردستی انہیں کلاسز لینے پر مجبور کر رہا ہے جوکہ غیر قانونی عمل ہے۔

بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے کہا کہ جامعہ کی تعلیمی معیار کو ایچ ای سی کی جانب سے  پہلے ہی غیر معیاری قرار دی گئی ہے اس کے باوجود طلبہ کے ساتھ ناروا سلوک رکھنا ادارے کو مزید بحران کی طرف لے جائے گی۔