بلوچ امریکن کانگریس (بی اے سی) نے امریکی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ بلوچستان میں پاکستانی عسکری اداروں کی جانب سے بلوچ کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کو روکنے میں مدد کرے۔
بی اے سی کے صدر ڈاکٹر تارا چند بلوچ نے کہا ہے کہ نوعمر سمیع اللہ پرکانی اور جمیل احمد پرکانی جو آپس میں کزن تھے، عارف مری، یوسف مری اور شاہ نذر کے ساتھ مل کر پانچ روز قبل بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ایک جعلی مقابلے میں قتل کیا گیا مذکورہ افراد پہلے ہی عکسری اداروں کی تحویل میں تھے۔ مذکورہ افراد کا قتل بلوچ عوام کی نسل کشی کا ایک تسلسل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امریکی حکومت نے چین میں ایغوروں کی حمایت کے لئے کچھ اچھے اقدامات اٹھائے ہیں اور بلوچستان میں عوام اسی طرح کی مدد کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور بیجنگ بلوچستان، اس کی سمندری بندرگاہوں اور قدرتی وسائل پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کے لئے ہم آہنگی سے کام کر رہے ہیں جبکہ بلوچستان میں بلوچ عوام کے وجود کو مٹا رہے ہیں۔
بی اے سی کے صدر نے کہا کہ پاکستان، چین کی مدد سے روزانہ کی بنیاد پر بلوچستان میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔
انہوں نے امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں فوجی اور عسکری اداروں کے خلاف فوری پابندیاں عائد کرے جو بلوچستان میں انسانیت کے خلاف جرائم کے ذمہ دار ہیں۔