گوادر میں پانی بحران: بلوچوں کو نکال کر غیروں کو آباد کرنے کا منصوبہ ہے: سردار اختر مینگل

374

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ  سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ سینیٹ الیکشن سے قبل موجودہ حکومت کا خاتمہ کردیا جائے گا سیاستدانوں نے ہمیشہ اپنے مفادات کیلئے کام کیا اور کسی نہ کسی کے گود میں جا بیٹھے آمریت ہو یا جمہوریت انھیں صرف اپنی کرسی عزیز ہے ،  محکوم قوموں سے انھیں کوئی سروکارنہیں ہے۔

اسلام آباد سمیت دیگر کئی علاقوں کو مفلوج بنانے والوں سے مذاکرات جبکہ بلوچوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جاتا ہے حالیہ دھرنوں اور آرمی چیف کے بیان کے بعد پتہ چل گیا ہے کہ بلوچوں کے خدشات درست ثابت ہوئے ہیں حکمران طبقہ پنجاپ اور بلوچستان کے عوام کو الگ الگ نظر سے دیکھتی ہے آصف زرداری کی جماعت کو پنجاپ میں ختم کردیا گیا اب نواز شریف کی باری ہے عمران خان کو صرف استعمال کیا جارہا ہے 2018ء آئندہ بننے والوں حکومت کوبھی وہ اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق چلائیں گے 2018ء کے الیکشن اگر شفاف ہوئے تو بی این پی پورے بلوچستان میں کلین سوپ کریگی ۔

 ۔سردار اختر جان مینگل کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس اور دھرنے کا مقصدبھی کچھ نا پسند وزراء کو نکالنے کیلئے کیا گیا آرمی چیف کا دھرنا آپریشن سے یہ بیان کہ یہ لوگ اپنے ہیں ان کے خلاف طاقت استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے اس بیان سے بلوچوں کے 70سالہ خدشات درست ثابت ہوئے ہیں ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا بیان کہ طاقت کا استعمال صرف غیروں کیلئے ہوتا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچ غیر ہیں اور ان خلاف طاقت استعمال ہورہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گوادر میں لوگ پینے کے پانی کے حصول کیلئے احتجاج پر بیٹھے ہیں لیکن ان سے کوئی بات کرنے والا نہیں جبکہ اسلام آبادکو مفلوج بنانے اور تشدد کا راستہ اختیار کرنے والوں سے اعلی سطح کے مذاکرات کیئے جارہے ہیں گوادر کے لوگوں کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا جاتا ہے کہ تاکہ وہ علاقے سے مجبور ہوکر نقل مکانی کر جائیں اور انکی جگہ پر غیروں کو آباد کیا جاسکے ان کا کہنا ہے کہ باہر کے لوگوں اور سول سوسائٹی کو یہ باور کرانا ہے کہ حکومت بلوچستان کی ترقی کیلئے اقدامات اٹھارہی ہے حالانکہ حالات اس کے برعکس ہیں کچھی کینال منصوبے کو ادھورا چھوڑ دیا گیا ہے۔