بلوچستان: فورسز کے دو مختلف چھاپوں میں چار نوجوان لاپتہ

158

پروم اور حب میں پاکستانی فورسز کے گھروں پر چھاپے

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کل الصبح پاکستانی خفیہ اداروں اور فورسز نے پروم گیشتی میں ایک گھر پر چھاپہ مار کر تین نوجوانوں کو لاپتہ کردیا۔

علاقہ زرائع کے مطابق کل صبح پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کی بڑی تعداد نے پنجگور میں پروم کے علاقے گیشتی میں ناصر سنجر کے گھر پر چھاپہ مار کر انکے تین بھائیوں علی سنجر، سرور سنجر اور عبدالملک سنجر کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

زرائع کے مطابق سرور سنجر تیسری مرتبہ پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں گرفتار اور لاپتہ کیے گئے ہیں۔

دریں اثناء بلوچستان کے صنعتی شہر حب چوکی سے ایک شخص کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے
لاپتہ شخص کی شناخت کولواہ کنیچی کا رہائشی مقبول ولد جمعہ کے نام سے ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب حب کے علاقے اکرم کالونی میں پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مار کر مقبول ولد جمعہ کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔

زرائع کے مطابق مذکورہ نوجوان اپنے خاندان کے ساتھ آواران میں فوجی آپریشنوں سے تنگ آکر حب چوکی نقل مکانی کرچکے تھے۔

واضح رہے بلوچ قوم پرست جماعتوں کا الزام ہے کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں سے حب چوکی نقل مکانی کرنے والے سینکڑوں بلوچ فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کے شکار بنے ہیں۔

دو دہائیوں سے بلوچستان میں مسنگ پرسنز کے لیے سراپا احتجاج وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق اس وقت چالیس ہزار سے زائد بلوچ لاپتہ ہیں اور وہ انکا الزام فورسز پر لگاتی رہی ہیں تاہم حکومتی ادارے ان تمام الزامات کو مسترد کرتے ارہے ہیں۔