کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کو 3596 دن مکمل

140

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے جبری طور پر لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے قائم احتجاجی کیمپ کو 3596 دن مکمل ہوگئے۔ تمپ سے سیاسی و سماجی کارکن کریم بخش بلوچ، خدا بخش بلوچ نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی ۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قوم آج حالت جنگ میں نازک مرحلے سے گزررہی ہے۔ بلوچ نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں گرانا، ڈیٹھ اسکواڈ کے ذریعے نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ کرنا، لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کرنے والے افراد کو ڈرانا دھمکانا معمول بن چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم پھر اپنے پرانی روش کی طرف لوٹ رہے ہیں جہاں ایک دوسرے کو قبول نہ کرنا، انا کی پرورش، ذاتی پسند و نا پسند کے خول میں رہنا اور شعور کی جگہ اپنا فیصلہ ٹھوسنا ہی تھا۔ بلوچ قوم کے لہو سے گلیاں اور بیابان سرخ ہورہے ہیں۔ مائیں اپنے جوان سال بیٹوں کی گرتے لہو کو دیکھ رہے ہیں اور ضعیف العمر باپ اپنے جوان بیٹے کی میت کو کندھا دے رہے ہیں، ہزاروں بچے یتیم ہوچکے ہیں۔