پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین کے دوران روس کو صدر ولادیمیر پوتن اور پاکستانی وزیراعظم کے درمیان سائیڈ لائن مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں کیا جاسکا۔ واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کے لیے 25 اپریل کو بیجنگ پہنچے تھے۔
ستائیس اپریل کو ختم ہونے والے دوسرے 2 روزہ بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں 37 ریاستوں کے سربراہان شریک ہوئے تھے۔ تاہم اس دوران پاکستانی وزیراعظم کی صرف ایتھوپیا کے وزیراعظم اور تاجکستان کے صدر ہی سے ملاقات ہوسکی۔
پاکستان حکومت کی جانب سے اس بارے میں کوئی فوری وضاحت جاری نہیں کی گئی کہ وزیراعظم اور دیگر سربراہان مملکت کے مابین ملاقاتیں کیوں طے نہیں پاسکیں حالانکہ بین الاقوامی فورمز میں دو طرفہ ملاقاتیں عام ہوتی ہیں کیوں کہ مختلف ممالک کے سربراہان ایک ہی جگہ پر موجود ہوتے ہیں۔
عمران خان کی بیجنگ روانگی سے قبل دفترخارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ وزیراعظم نہ صرف بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کریں گے بلکہ وہاں ان کی متعدد سربراہان مملکت اور کارپورٹ و بزنس لیڈرز سے ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ عمران خان کی آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سربراہان سے ملاقاتیں ضرور ہوئیں مگر چینی صدر اور وزیراعظم کے علاوہ کسی قابل ذکر سربراہ مملکت سے ان کی ملاقات نہ ہوسکی۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے روس سے دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کی درخواست کی تھی مگر یہ ملاقات نہ ہوسکی۔ رابطہ کرنے پر دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ انھیں پاکستان کی جانب سے عمران پوتن ملاقات کے لیے درخواست کا کوئی علم نہیں۔ سابق سفارت کاروں نے بیجنگ میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات طے کرنے میں پاکستان کی ناکامی پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے اسے سفارتی ناکامی قرار دیا۔