وفاق کا رویہ بلوچستان کے ساتھ معاندانہ رہا ہے -اے این پی رہنماء نظام الدین کاکڑ

696

18 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتا – عوامی نیشنل پارٹی

عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ نے کہا ہے کہ شروع دن سے وفاق کا رویہ چھوٹے صوبوں بالخصوص بلوچستان کے ساتھ معاندانہ رہا ہے، وفاق کے نام پر یہاں کے وسائل کو زیر دست رکھ کر یہاں کے پشتون بلوچ اقوام کو دربدر زندگی گزارنے پرمجبور کیا جارہا ہے، 18ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع پشین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نظام الدین کاکڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوامی مینڈیٹ کے بل بوتے پر نہیں بلکہ کسی اور کے سہارے اقتدار میں آئی ہے، اپوزیشن میں تھے آج حکومت میں ہو یوٹرن کی روایت برقرار رکھا گیا، ریاست مدینہ کے دعویداروں نے ان تمام وعدوں کو یکمشت بھلا دیا کچکول توڑنے کے بجائے کچکول اٹھا کر آئی ایم ایف کے در پرسوالی بن کر کھڑے ہوئے اب سعودی حکومت سے قرضہ لیکر غریب عوام پر بے تحاشا ٹیکسز کا بوجھ ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی کا ٹولہ 18ویں ترمیم رول بیک کرنے کیلئے پرتول رہے ہیں جس کی بھرپور مخالفت کی جائیگی کیونکہ 18ویں ترمیم جمہوری قوتوں کی متفقہ دستاویز اور پارلیمنٹ اس کی منظوری دے چکے ہیں جو کہ محکوم مظلوم کے مفادات کے تحفظ کی آئینی ضمانت ہے۔

آخر میں ان کا کہنا تھا کہ عوامی نیشنل پارٹی پارلیمان میں ہوں یا پھر عوام میں، عوام کے تحفظ جمہوریت کی بقاء کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی کو یہ اجازت نہیں دے گی کہ وہ عوام الناس کے مفاد کو مخصوص افراد کے مفادات پر قربان کرے ۔