دُکی و کوئٹہ حملوں میں ایم آئی ایجنٹ اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کو نشانہ بنایا – بی ایل اے

139

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے دُکی اور کوئٹہ میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کے آلۂ کار اور سی ٹی ڈی تھانے کو نشانہ بنایا۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے بدھ کی شب دُکی میں قابض پاکستان کے نام نہاد کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کے تھانے کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں سی ٹی ڈی کا ایک اہلکار نورالدین زخمی ہوگیا جبکہ تھانے کو نقصان پہنچا۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے گذشتہ روز کوئٹہ کے سریاب، کیچی بیگ میں قابض پاکستانی فوج کی ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) کے آلۂ کار مشتاق حسین ولد علی نواز راٹھور سکنہ سندھ مورو کو مسلح حملے میں ہلاک کردیا۔ مذکورہ آلۂ کار قابض فوج کا حاضر سروس اہلکار بھی تھا۔

ترجمان نے کہا کہ آلۂ کار مشتاق حسین کو قابض فوج کی جانب سے سریاب سمیت کوئٹہ کے دیگر مقامات پر خفیہ سیلز قائم کرکے مخبری و سہولت کاری کیلئے لوگوں کی بھرتی کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا۔ مذکورہ سیلز اور ان سے منسلک دیگر افراد کی نشاندہی ہوچکی ہے جن کا انجام جلد ہی مشتاق حسین کی طرح ہوگا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان دونوں کاروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔