بلوچستان کے مختلف اضلاع سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں جبری طور پر لاپتہ کیے گئے کم از کم 16 افراد حالیہ دنوں میں بازیاب ہو گئے ہیں، انسانی حقوق کی تنظیم بلوچ یکجہتی کمیٹی اور لواحقین نے ان افراد کی بازیابی کی تصدیق کی ہے۔
اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے تحصیل تربت اور ناصر آباد سے 6 افراد بازیاب ہوئے جن میں انضمان حسن ولد محمد حسن، سکنہ ناصر آباد، عبدالمجید ولد عبدالغنی سکنہ بلیدہ، غلام قادر ولد دوست محمد سکنہ بلیدہ، دلسرد ولد محمد حسین سکنہ آسکانی بازار آپسر، ذاکر حیدر ولد حیدر سکنہ آسکانی، زید ولد ملا عبداللہ سکنہ صلالہ بازار تربت شامل ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق بلوچستان کے ضلع خضدار کے تحصیل نال سے ایک ہی روز جبری لاپتہ ہونے والے 6 افراد ممتاز علی ولد محمد اسماعیل شاہوانی، وزیر احمد ولد رحمت اللہ، اقبال ولد غلام رسول شاہوانی، نظیر احمد ولد رحمت اللہ، لیاقت علی ولد محمد انور شاہوانی، حکمت اللہ ولد عزیز اللہ بازیاب ہو گئے ہیں۔
تنظیم کے مطابق ان میں سے دو افراد 9 مئی کو رہا ہوئے، جبکہ باقی چار کی رہائی 23 مئی کو عمل میں آئی ہے۔
بی وائی سی کے مطابق گوادر سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنے والے شعیب رفیق ولد رفیق بلوچ، سکنہ ٹی ٹی سی کالونی گوادر، کو 12 مئی 2025 کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا گیا تھا وہ 30 مئی کو بازیاب ہوکر اپنے گھر واپس پہنچ گیا ہے۔
بی وائی سی کے مطابق 6 اپریل کو ضلع موسیٰ خیل سے جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے دو افراد ظفر بزدار ولد خان محمد، سکنہ شام موسیٰ خیل، آفاق بزدار ولد ایوب بلوچ سکنہ رارا، ردا گذشتہ روز بازیاب ہو گئے ہیں۔
اسی طرح مشکے سے تعلق رکھنے والے بیاندر بلوچ ولد مرید خان، جو 29 نومبر 2024 سے لاپتہ تھے، 1 جون 2025 کو حب سے بازیاب ہوئے ہیں۔