ہیلتھ الائنس کے رہنماؤں کی گرفتاری مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے – این ڈی پی

75

نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان نے ایک بیان کہا ہے کہ این ڈی پی، گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ اور ان کے ساتھی ڈاکٹر حفیظ مندوخیل کی بوگس ایف آئی آر کے ذریعے گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ یہ عمل نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ ایک جمہوری معاشرے کے بنیادی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔ ڈاکٹر بہار شاہ اور گرینڈ ہیلتھ الائنس کے دیگر اراکین پچھلے کئی مہینوں سے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں موجود کرپشن، اقربا پروری، اور دیگر مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ملازمین کے جائز مطالبات کے حق میں آواز بلند کر رہے ہیں۔ لیکن حکومت بلوچستان ان مسائل کو حل کرنے کے بجائے مختلف حربے استعمال کرکے انہیں دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔

ترجمان نے کہا کہ این ڈی پی یہ سمجھتی ہے کہ ڈاکٹر بہار شاہ کی گرفتاری اور ان کے خلاف بوگس ایف آئی آر درج کرنے کا مقصد ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں موجود مسائل سے توجہ ہٹانا اور گرینڈ ہیلتھ الائنس کو دباؤ میں لانا ہے۔ حالیہ دنوں میں حکومت نے عدالت عالیہ کا سہارا لے کر خصوصاً صحت اور تعلیم کے شعبوں میں اظہارِ رائے کی آزادی پر پابندیاں عائد کیں، جو جمہوری اصولوں کے صریحاً منافی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ڈاکٹرز اور ملازمین کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کے لیے غیر قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جو بلوچستان کے عوام کے بنیادی حقوق پر حملہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ این ڈی پی مطالبہ کرتی ہے کہ گرینڈ ہیلتھ الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر بہار شاہ اور ان کے ساتھیوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور ان کے خلاف تمام بوگس مقدمات ختم کیے جائیں۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں موجود مسائل کو حل کرنے اور ملازمین کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے، بجائے اس کے کہ وہ جمہوری جدوجہد کرنے والوں کو دبانے کی کوشش کرے۔

ترجمان نے کہا کہ ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر ڈاکٹر بہار شاہ اور ان کے ساتھیوں کو فوری طور پر رہا نہ کیا گیا، تو گرینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے جو بھی فیصلہ لیا جائے گا، این ڈی پی اس کی مکمل حمایت کرے گی۔ بلوچستان کے عوام اور ملازمین کے حقوق کے تحفظ کے لیے این ڈی پی ہر محاذ پر آواز بلند کرتی رہے گی۔