ابراہیم اور رفیق پر مخبری اور قومی غداری کا جرم ثابت ہونے پر انھیں سزائے موت دی گئی۔ بی ایل ایف

277

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سرمچاروں نے 13 دسمبر کی رات بولان کے علاقے بارڈی میں قومی تحریک آزادی کے خلاف مخبری، قومی غداری اور دیگر جرائم میں ملوث ابراہیم ولد دڑیم بخش اور رفیق ولد حیدر سکنہ بارڈی بولان کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ قومی مجرم ابراہیم ولد دڑیم بخش سکنہ بارڈی بولان گزشتہ تین سالوں سے علاقے میں بلوچ سرمچاروں کے خلاف مخبری کرنے اور بلوچ نوجوانوں کو اغوا کروانے میں ملوث تھا۔ اس نے انکشاف کیا کہ وہ بارڑی کے رہائشی جاڈو خان ولد پیرانی کے کہنے پر بلوچ سرمچاروں کے ٹھکانوں کی اطلاع دشمن کو دیتا تھا۔ اس نے جاڈو خان اور سرکار کے لیے کام کرنے والے بہت سے دیگر ایجنٹس کے نام بھی بتائے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ ابراہیم کے انکشاف پر سرمچاروں نے رفیق ولد حیدر اور محمد نور ولد پڑدل خان سکنہ بارڈی کو پیر غیب سے گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے، دنوں ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ابراہیم کے کہنے پر سرمچاروں کی نگرانی کرتے تھے۔ دوران تفتیش وہ سرمچاروں کے خلاف دشمن کے لیے جاسوسی کرنے کے علاوہ دیگر کئی سماجی برائیوں میں بھی ملوث پائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ ان قومی مجرموں نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بولان کے مختلف علاقوں بشمول بارڈی پیر غیب اور گردونواح میں سرمچاروں کی نشاندہی کرتے تھے اور پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی کے ہاتھوں نوجوانوں کو گرفتار اور جبری طور پر لاپتہ کرواتے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ ابراہیم اور رفیق کے جرائم کے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر ان کے خلاف سرمچاروں کی مخبری اور قومی غداری کے جرائم ثابت ہوئے جس کے باعث انھیں سزائے موت سنانے کے بعد فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جاڈو خان ولد پیرانی سمیت تمام مخبروں، ڈیتھ اسکواڈ کارندوں اور قومی غداروں کو تنبیہ کرتے ہیں بلوچ قومی تحریک آزادی اور بلوچ قومی مفادات کے خلاف اپنی سرگرمیاں ترک کریں ورنہ اپنے انجام اور سزا کے لیے تیار رہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف ان قومی مجرموں ابراہیم ولد دڑیم بخش اور رفیق ولد حیدر کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرتی ہے جن کو ان کے جرائم کے پیش نظر سزا دی گئی ہے۔ بلوچ سماج اور بلوچ قومی تحریک کے خلاف سرگرم تمام عناصر کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ اپنی مجرمانہ سرگرمیوں سے باز آجائیں بصورت دیگر انہیں بھی وہی انجام بھگتنا پڑے گا جو ان کی آنے والی نسلوں کے لیے باعث شرم ہوگا۔

ترجمان نے کہا کہ محمد نور ولد پڑدل خان تاحال تنظیم کی تحویل میں ہے اور کے خلاف تمام الزامات کی باریک بینی سے تفتیش جاری ہے۔