چین کے وزیراعظم لی چیانگ اور پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے نئے گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کردیا۔
سیکورٹی خدشات کے پیش نظر نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل کی تقریب گوادر کے بجائے اسلام آباد میں ہوئی۔ تقریب میں پاکستانی وزیراعظم شہبازشریف اور چین کے وزیراعظم لی چیانگ نے شرکت کی۔
چینی وزیراعظم نے نئے گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کیا۔ اس موقع پر چینی وزیراعظم کا کہنا تھاکہ گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، منصوبے کی تکمیل کیلئے پاکستان اورچین کی افرادی وقت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گوادر علاقائی ترقی کامحور ہونےکےساتھ دونوں ملکوں کی مضبوط دوستی کا بھی عکاس ہے، پاکستان کی ترقی کیلئے چین اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔
وزیرعظم شہباز شریف نے کہا گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ پاکستان کیلئے چین کا تحفہ ہے۔
اس دوران پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعان کی مفاہمتی یاداشتوں کا تبادلہ ہوا جن میں دونوں ملکوں کے درمیان اسمارٹ کلاس رومز، سی پیک کے تحت گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ کےاجلاس کے نکات کی دستاویز اور سی پیک ورکنگ گروپ سے متعلق مفاہمتی یاداشت کا تبادلہ کیا گیا۔
پاکستان اور چین کے درمیان انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات، مواصلات، آبی وسائل اور دونوں ملکوں کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی دستاویز کا بھی تبادلہ ہوا جبکہ پاکستان اور چین کے درمیان غذائی تحفظ کے شعبے میں بھی مفاہمتی یاداشت پیش کی گئی۔
پاکستان اور چین کے درمیان کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا، کرنسی تبادلے کا معاہدہ اسٹیٹ بینک اور پیپلزبینک آف چائنہ کے درمیان طے پایا۔
واضح رہے کہ گوادر ائیرپورٹ سی پیک پروجیکٹ کا حصہ ہے، سی پیک کو بلوچ سیاسی و عسکری حلقوں کی جانب سے استحصالی منصوبہ قرار دیا جاچکا ہے جس کے ردعمل میں سیاسی حلقوں کی جانب سے اندرون و بیرون ملک مختلف فورمز پر احتجاج کرنا اور بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کی جانب سے سی پیک و دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گوادر پورٹ ، سی پیک، سیندک اور دیگر پراجیکٹس کے باعث بلوچستان میں چائنیز انجینئروں و دیگر اہلکاروں پر خودکش حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔
یاد رہے کہ بلوچ لبریشن آرمی دو ہزار اٹھارہ سے مسلسل چین کے معاشی اور عسکری مفادات کو نشانہ بنا رہا ہے اور حالیہ کراچی میں انتہائی حساس مقام پر سخت سیکورٹی حصار میں چین کے انجنئیرز پر بی ایل اے فدائین یونٹ مجید بریگیڈ اور انٹیلجنس ونگ زراب کے کامیاب حملے سے واضح ہوتا ہے کہ تنظیم پورے پاکستان میں کسی بھی مقام پر چین کے مفادات اور منصوبوں پر حملے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔