خاران: مبارک قاضی اپنے شاعری کے ذریعے بلوچ قوم کے دلوں میں زندہ ہے۔ مقررین

114

نامور بلوچ شاعر ، ادیب مبارک قاضی کی پہلی برسی کے موقع پر ڈگری کالج خاران اور انٹر کالج مسکان قلات میں الگ الگ تقاریب منعقد کیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج خاران کے طلباء کونسل کی طرف سے جبکہ گورنمنٹ انٹر کالج مسکان قلات میں بھی طلباء کی طرف سے مبارک قاضی کی پہلی برسی نہایت ادب اور احترام کے ساتھ منائی گئی جس میں طلباء و طالبات نے مبارک قاضی کی زندگی اور شاعری پر روشنی ڈالی ۔

ڈگری کالج خاران میں منعقد ہونے والے تقریب جس میں شُعرا زبان دوست سمیت طلباء کے بڑی تعداد موجود تھے۔

پروگرام کے پہلے حصے میں سال اول کے طالب علم شہزاد سلیم نے قاضی مبارک کی زندگی اور شاعری پر اپنا مقالہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ قاضی مبارک عہد حاضر کے عظیم شاعر تھے،جس کے اشعار میں بلوچستان کے پہاڑ صحرا، دشت وبیان اور سمندر کا زکر ہوتا تھا، اگرچہ آج وہ جسمانی طور پر ہمارے ساتھ موجود نہیں ہیں لیکن ان کی فن اور شاعری رہتی دنیا تک ہمارے دلوں میں رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ قاضی مبارک اس عہد کے بلوچی زبان کے عظیم شاعر تھے جس کی شاعری بلوچستان اور بلوچ قوم کے لئے تھی، ایک عام انسان کے لئے ان کی شاعری کو سمجھنے میں کوئی مشکل نہیں تھی۔

دیگر مقررین نے بھی انکی شاعری پر روشنی ڈالی اور کہاکہ وہ اپنے شاعری کے ذریعے ہمارے دلوں میں زندہ ہیں ۔

تقریب کے دوسرے حصے میں مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا جس میں خاران کے معروف شاعر ریاض زرمبش، جلال فراق،ضیاء شفیع، ممتاز ارمان، زائد راہی،عتیق ارشاد سمیت طلباء نے اپنے اشعار پیش کئے۔

پروگرام کے آخر میں کالج اسٹوڈنٹ کونسل کے چیئرمین عزیز اکرم اور حبیب عارف نے تمام طلباء سمیت مہمانان گرامی اور شُعرا کا شکریہ ادا کیا۔