ہرنائی: کان حادثے میں مزید ایک کانکن جانبحق

94

ہرنائی کی مقامی کوئلہ کان میں حادثے میں ایک کانکن جانبحق ہو گیا۔

تفصیلات کے مطابق ہرنائی کے علا قے شاہرگ کی مقامی کوئلہ کان میں حادثے کے نتیجے میں محمد یعقوب نامی کانکن جان کی بازی ہارگیا ہے-

ریسکو ذرائع کے مطابق مزدوروں نے اپنی مدد آپ کے تحت کانکن کی لاش کان سے نکال کر ہسپتال منتقل کر دی جہاں ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے-

رواں ماہ بلوچستان کے کوئلہ کانوں میں پیش آنے والا یہ پہلا حادثہ ہے اس سے قبل گذشتہ ماہ مارچ میں پیش آنے والے حادثات میں مجموعی طور پر 17 کانکن جانبحق ہوئے تھے۔

مارچ ہی کے مہینے میں بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے زردآلو کی کوئلہ کان میں میں گیس بھرنے جانے کے صورت میں دھماکے کے نتیجے میں اٹھارہ کان کن کوئلہ کان کے اندر پھنس گئے تھے جن میں 12 کانکن جان کی بازی ہارگئے۔

‎بلوچستان میں درجنوں کوئلہ کانکنی کے پروجیکٹس کام کررہے ہیں جن میں ہزاروں مزدور جن کا تعلق بلوچستان سمیت دیگر شہروں سے ہیں، مختلف اوقات میں ان حادثات کا شکار رہیں جبکہ آئے روز کان حادثوں میں متعدد کانکن اپنی جان کی بازی بھی ہارگئے ہیں-

‎ان کوئلہ کانوں میں کام کرنے والے مزدور یونینز، و مزدوروں کے حقوق کی تحفظ کے لئے کام کرنے والی تنظیمیں ان حادثات کی وجہ ناقص سہولیات اور مزدوروں کو فراہم کردہ غیر معیاری مواد کو قرار دیتے ہیں-

‎اسی طرح گذشتہ سال بلوچستان کی کوئلہ کانوں میں ہونے والے 51 حادثات میں 69 کان کن لقمہ اجل بنے جبکہ 29 زخمی ہوئے تھیں۔

‎محکمہ معدنیات کے حکام کے مطابق بلوچستان کے علاقوں مچ ،دکی ،شاہرگ ،چمالانگ اور کوئٹہ کی کوئلہ کانوں میں ہونے والے 51 حادثات میں 69 کان کن جاں بحق جبکہ 29زخمی ہوئے ، زیادہ اموات میتھین گیس بھر جانے کے باعث ہونے والے دھماکوں سے ہوئیں ۔