پنجگور: پاکستانی فورسز اور مسلح افراد میں جھڑپیں، ایمبولنس و ہیلی کاپٹروں کی آمد

1886

بلوچستان کے ضلع پنجگور میں گذشتہ رات چار گھنٹوں تک پاکستانی فورسز اور مسلح افراد کے مابین جھڑپیں جاری رہی، علاقے میں ایمبولنسز اور ہیلی کاپٹر پہنچ گئے۔

گذشتہ رات دس بجے پنجگور کے علاقے گرمکان میں فٹ چوک کے قریب پاکستانی فورسز نے ایک مکان پر چھاپہ مارنے کی کوشش کی اس دوران جھڑپوں کا آغاز ہوا۔ جھڑپوں کے آغاز کیساتھ علاقے میں شدید فائرنگ اور کم از کم دس دھماکوں کی آواز سنائی دینے کی اطلاعات سامنے آئیں۔

پاکستان فورسز نے علاقے کا گھیراؤں کرکے آمد و رفت کے راستوں پر ناکہ بندی کی۔ شدید فائرنگ کا تبادلہ رات گئے تک جاری رہا جبکہ دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئی۔

علاقائی ذرائع کے مطابق جھڑپوں کے دوران اور آج صبح علاقے میں ایمبولنسز کی آمدورفت دیکھنے میں آئی جبکہ ایک ہیلی کاپٹر فورسز ہیدکوارٹرز پہنچی۔

جھڑپوں میں پاکستانی فورسز کو بڑے پیمانے پر جانی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں جبکہ دو بلوچ آزادی پسندوں کے مارنے جانے کی اطلاعات ہیں تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات آنا باقی ہے۔

بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح پنجگور میں بلوچ آزادی پسند متحرک ہے۔ فروری 2022 میں بلوچ لبریشن آرمی کی مجید برگیڈ نے ایک بڑی نوعیت کے حملے میں پاکستان فوج کے ہیڈکوارٹر کو ایک حملے میں نشانہ بنایا جہاں حملہ آوروں نے چار روز تک کیمپ کو اپنے قبضے میں لیئے رکھا۔