سرگودھا جبری لاپتہ بلوچ طالب علم بازیاب

229

پنجاب میں زیر تعلیم جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والا بلوچ نوجوان بازیاب ہوگیا۔

پاکستانی صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں میڈیکل کالج کے طالب علم تربت تجابان کے رہائشی خداداد سراج کو مارچ 2024 کو مسلح افراد نے اس وقت جبری لاپتہ کردیا تھا جب وہ رات 8.30 بجے اپنے ایک دوست کے ساتھ روٹی لینے کے لیے اپنے روم سے باہر گیا تھا اور واپس آتے ہوئے بہادرشاہ ظفر روڈ پر الرشید ہسپتال سرگودھا کے سامنے ایک نامعلوم شخص نے ایڈریس پوچھنے کے بہانے روکے رکھا اور اسی وقت ایک سفید رنگ کی کلٹس گاڑی میں سوار افراد نے انہیں اغوا کیا۔

بلوچ طالب علم کی بازیابی کیلئے 14 مارچ 2024 کو کرکی تجابان کے مقام پر سی پیک روٹ کو خواتین اور بچوں نے بلاک کرکے دھرنا دیا مگر ضلع کیچ کی انتظامیہ سے معاہدہ کے بعد خداداد سراج کی بازیابی کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کیا گیا تاہم دو دن بعد سی پیک شاہراہ ایم ایٹ کو دوبارہ کرکی کے مقام پر خداداد سراج کی بازیابی میں وعدہ خلافی کے بعد بند کردیا گیا لیکن کمشنرمکران اور ڈپٹی کمشنر کیچ کی ایک بار پھر یقین دہانی کے سبب تین جاری رہنے والا دھرنا موخر کیا گیا۔

خداداد سراج کی جبری گمشدگی و عدم بازیابی کے خلاف سرگودھا سمیت لاہور میں بھی بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور طالب علم کو فوری منظرعام پر لانے کا مطالبہ کیا گیا-

بلوچ یکجہتی کمیٹی اور خدا داد کی فیملی نے 31 مارچ کو تربت میں گرینڈ ریلی اور احتجاج کا اعلان کر رکھا تھا تاہم آج انہیں سرگودھا میں بازیاب کردیا گیا ہے۔