کیچ: جبری لاپتہ دو افراد بازیاب

329

پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست کے بعد جبری لاپتہ دو افراد منظرعام پر آگئے-

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں حراست کے بعد جبری گمشدگی کا شکار دو افراد آج بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں جن کی بازیابی کی تصدیق انکے رشتہ داروں نے کی ہے-

بازیاب ہونے والے والوں میں کیچ تمپ گومازی سے 14 اکتوبر کو جبری گمشدگی کا شکار براہمداغ بلوچ اور مند سے تعلق رکھنے والے نیاز بلوچ شامل ہیں-

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات کا سلسلہ جاری ہے رواں سال کے فروری میں جہاں 6 جبری لاپتہ افراد بازیاب بھی ہوئے، وہیں مختلف علاقوں سے 7 افراد فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگی کا نشانہ بنے ہیں-

بازیاب ہونے والے کا تعلق بلوچستان کے مختلف علاقوں سے جبکہ جنوری میں جبری گمشدگیوں کے کی تعداد 31 تھی-

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے کام کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مطابق آئے دنوں جبری گمشدگیوں کے میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جبکہ متعدد جبری لاپتہ افراد کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا گیا ہے-

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے مطابق گذشتہ روز کوئٹہ سول میں اسپتال میں لائے گئے پانچ لاشوں میں سے چار کی شناخت بھی پہلے سے زیر حراست افراد کے طور پر ہوئی ہے جہاں پاکستانی فورسز نے ایک جعلی مقابلے میں انھیں بلوچ لبریشن آرمی کا ارکان ظاہر کرکے قتل کردیا تھا-

تنظیموں کا مطالبہ ہے کہ عالمی اقوام اور انسانی حقوق کے تنظیمیں پاکستانی اداروں اور حکومت کو بلوچستان میں جاری جبری گمشدگیوں پر جوابدہ ٹھہرائیں اور بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خاتمے میں کردار ادا کریں۔