بلوچستان سیکورٹی صورتحال، انتخابی سرگرمیاں متاثر

304

8 فروری کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات، بلوچستان میں سیکورٹی کی صورتحال کے پیش نظر متاثر ہوچکی ہے۔

بلوچ قوم پرست حلقوں اور مسلح آزادی پسند تنظمیوں کے بائیکاٹ کے باعث لوگوں کی عدم دلچسپی اور امیدوارں، دفاتر پر حملوں سے سرگرمیاں معطل اور کم ہونے سے پارلیمانی پارٹیوں کے مشکلات بڑھ چکے ہیں۔

جنوری میں متعدد دھماکے اور فائرنگ کے واقعات میں انتخابی امیدواروں اور دفاتر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

ضلع کیچ میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار اسلم بلیدی کے حملے میں زخمی ہوئے۔ جبکہ نیشنل پارٹی کے امیدوار لالہ رشید کی قافلے پر فائرنگ کی گئی جس سے وہ محفوظ رہے ۔ تاہم ان دونوں واقعات کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی۔

مکران میں عام لوگوں کی انتخابات میں عدم دلچسپی گذشتہ سال بالاچ بلوچ کی ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہونے والے عوامی تحریک کی وجہ بتائی جاتی ہے۔

انتخابات میں ایک ہفتہ رہ گیا ہے لیکن مکران کے سامی اور پسنی بدوک میں خواتین کی بڑی تعداد جبری گمشدگیوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور لوگوں کی بڑی تعداد انکے ساتھ ہے۔

اسی طرح کوئٹہ ، خضدار، خاران ، قلات ، سبی، ڈیرہ مراد جمالی میں مختلف دھماکوں میں چار سے زائد لوگ ہلاک اور متعدد زخمی ہوچکے ہیں۔ دھماکوں کے ٹارگٹ پیپلز پارٹی، ن لیگ اور تحریک انصاف کے ریلی اور دفاتر تھے۔

بلوچستان سیکورٹی صورتحال پر اس وقت بڑی تبدیلی دیکھنے میں آئی جب بلوچستان کے اہم شہر مچھ بولان میں بلوچستان کے متحرک مسلح آزادی پسند تنظیم بی ایل اے نے 29 اور 30 جنوری کی رات بڑے پیمانے پر حملہ کرکے دو دن تک شہر پر اپنا قبضہ برقرار رکھا۔

اس دوران متعدد جھڑپے ہوئے اور پاکستانی فورسز کو بھاری جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس پورے حملے میں بی ایل اے کے تین سو جنگجوؤں نے حصہ لیا۔

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کل میڈیا کو جاری ایک بیان میں اعلان کیا تھاکہ آپریشن درہ بولان دو دن انتہائی کامیابی سے جاری رہی۔ بی ایل اے اپنے تمام مطلوبہ اہداف حاصل کرچکی ہے، لہٰذا بی ایل اے کی سینئر کمانڈ کونسل آج شام ۷ بجے سے آپریشن درہ بولان کے اختتام کا اعلان کرتی ہے۔

بیان میں کہا گیا تھاکہ بی ایل اے اس کامیاب آپریشن پر خاص طور پر مچھ کے عوام کے صبر، حوصلے اور حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔

انہوں نے کہا تھاکہ تفصیلات بعد جاری کیے جائیں گے۔

دریں اثنا نیشنل پارٹی حلقہ پی بی 43 کے زیر اہتمام نیشنل پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار لیاقت لہڑی کے انتخابی مہم کے سلسلے میں بروز جمعہ مورخہ 2 فروری دوپہر 3 بجے کلی اسماعیل میں ہونے والا انتخابی جلسے کو سیکورٹی صورتحال کے باعث ملتوی کیا ہے۔

بلوچستان کے صنعتی شہر حب میں بھی سیکورٹی حدشات کے پیش نظر 8 فروری تک میونسپل کارپوریشن کو عوام کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

ڈیرہ بگٹی، خاران ، خضدار ، قلات میں انتخابی امیدواروں کو سیکورٹی ہدایات جاری کئے گیے ہیں۔