کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاج جاری

127

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی کیمپ آج 5285 ویں روز جاری رہا۔

بارکھان سے سیاسی سماجی کارکنان عزیز بلوچ، منظور بلوچ، اللہ داد بلوچ نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔

تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ پاکستانی قبضہ گیریت کے خلاف پانچویں بلوچ جنگ کی کامیاب جنگی حکمت عملی نے پاکستان کو سیاسی معاشی اور عسکری طور پر مفلوج کرکے رکھ دیا ہے پاکستانی فوج خفیہ اداروں کی تمام تر وحشیانہ اقدامات کے باوجود بلوچ فرزندوں کے جذبے میں کمی کی بجائے مزید شدت اور قومی تحریک کی نمایاں کامیابی نے جہاں پاکستان کو ذہنی طور پر مفلوج کرکے نفسیاتی ہیجان میں مبتلا کر دیا ہے وہاں عالمی برادری بھی اس بات کا اچھی طرح ادراک کر چکی ہے کہ جنوبی ایشیا جیسے اہم خطے میں امن کا راز بلوچ قومی تحریک میں پوشیدہ ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی فضا کو اپنی لہو معطر کرنے والے قومی فرزند کی انگنت اور لازوال قربانیوں کی وجہ سے تحریک کی صبح صادق کے طلوع ہوتے سورج کو اپنی آنکھوں میں سے دیکھ کر دشمن کے اوسان خطا ہوگئے ہیں اور وہ تمام ترانسانی اقدار مروجہ اصولوں اور جنگی قوانین کو پاؤں تلے روندھ کراپنی فوج اور انٹیلی جینس اداروں کے زریعے بلوچ فرزندوں پر بے تحاشا ظلم ڈھا کر وحشت درندگی کی بدترین مثال قائم کرنے میں مصروف ہے مگر جبر تشدد دھونس دھمکیوں اور بے ضمیر غداروں کے ذریعے بلوچ تحریک کے خلاف گمراہ کن اور بے بنیاد پروپیگنڈہ کرکے بلوچ قومی تحریک کو روکنے میں ناکامی کے بعد اب پاکستان نام نہاد قوم پرستوں کے ذریعے بلوچ سرزمین پر اپنے پارلیمانی انتخابات منعقد کرواکر بلوچ قوم کی محکومی پر مہرثبت کرنے کا خواب دیکھ کر اپنی انا کو تسکین پہنچانے کی لاحاصل کوششوں میں مصروف ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ قبضہ گیرکے تمام ادارے پارلیمنٹ عدلیہ نوکرشاہی فوج اور دیگر تمام ادارے محکوم قوم کی بربادی کا سامان پیدا کرکے اسکی محکومی کو برقرار رکھنے کے لئے ہوتی ہیں تاریخ عالم میں تمام قابض اور نوآبادیاتی قوتیں اپنی قبضہ گیریت کو جمہوریت اور آئین اور قانون کا لبادہ پہنا کر مقبوضہ سرزمین پر اپنے قبضے کو دوام دینے کی ہمیشہ سے کوشش کرتے چلے آرہے ہیں۔