منگچر: جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کا احتجاجی دھرنا، شاہراہ بند

119

منگچر کے رہائشی شہریوں نے جبری گمشدگی کے شکار بننے والے اپنے پیاروں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔

بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین نے بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر بازار ایریا میں دھرنا دیکر کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ کو احتجاجاً بند کردیا جہاں دونوں جانب سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر پھنس کر رہ گئے۔

مظاہرین لاپتہ افراد شاہان بلوچ، نوید بلوچ، محمد حسن لانگو، مہر اللہ لانگو، کفایت اللہ نیچاری، قذافی نیچاری و دیگر کی بازیابی کا مطالبہ کررہے تھے۔

دھرنے کے شرکاء کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمارے تمام لخت جگر لاپتہ افراد کو بازیاب کرکے انہیں عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے تاکہ ہم اس اذیت اور اس قرب سے نجات حاصل کرسکیں۔

یاد رہے اس سے قبل بھی لاپتہ شاہان بلوچ، کفایت اللہ نیچاری، نوید بلوچ اور قذافی نیچاری سمیت دیگر لاپتہ بلوچوں کے بازیابی کیلئے منگچر کے مقام پر لواحقین نے احتجاج کی تھی۔ جس پر حکومتی حکام کی جانب سے انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی مگر اس پر عمل درآمد تاحال نہ ہوسکا ہے۔

آخری اطلاعات تک مظاہرین نے شاہراہ بدستور احتجاجاً بند کیا ہے، انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی ذمہ دار مذاکرات کے لیے نہیں پہنچ سکا۔