اسلام آباد میں پشتون تحفظ موؤمنٹ کا احتجاج جاری

583

پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے خیبر پختونخوا میں تخریب کاری کیخلاف آج اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے اسلام آباد کی طرف مارچ کیا۔ اس حوالے سے پاکستان بھر سے پی ٹی ایم کے کارکنان اسلام آباد کیلئے پہنچ گئے۔

حکومت کی جانب سے پی ٹی ایم کے قافلوں کو اسلام آباد داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

پولیس کی جانب سے مزاحمت کرنیوالے کئی کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔ تختہ بیگ چیک پوسٹ پر ضلع خیبر کا قافلہ روکا گیا اور 68 کارکن مع مشران گرفتار کرلیے گئے۔

اس حوالے سے اطلاعات ہیں کہ درجنوں قافلے روکے گئے اور ہزار سے زائد کارکن گرفتار ہوچکے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں تخریب کاری کیخلاف پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) کی ریلی کے شرکا اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کی اجازت نہ ملنے کے بعد ترنول کے مقام پر جمع ہوگئے۔

پشتون تحفظ مومنٹ کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے آج احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ کی اور پاکستان بھر میں کارکنوں کو ان کے گھروں اور اسلام آباد آتے ہوئے راستے میں گرفتار کیا۔ بلوچستان، سندھ اور خیبر پختونخوا سے آنے والے کارکنوں کو روکنے اور گرفتار کرنے کی بھی اطلاعات ہیں۔

سوات انتظامیہ کی جانب سے پختون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم ) کے عہدیداروں اور کارکنوں کیخلاف کریک ڈاﺅن میں پی ٹی ایم کے صوبائی کوآرڈینیٹر ادریس باچا، ضلعی کوآرڈینئٹر میر انعام خان ایڈووکیٹ سمیت کئی رہنما اور کارکن گرفتار کرلیے گئے۔ عطاءاللہ جان اویڈوکیٹ سمیت سول سوسائٹی کے متعدد فعال کارکنوں کیخلاف بھی تھری ایم پی او کے تحت مقدمات درج کرلیے گئے۔

پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 کے باوجود پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنوں کی بڑی تعداد داخل ہوچکی ہے اس موقع پر انکے سربراہ منظور پشتین نے اسلام آباد میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بنگالیوں نے آپکی پتلونیں اتاریں تھیں لیکن ہم بنگالی نہیں اور ہم پٹھان بلوچ آپکی چمڑی اتار لیں گے۔