عبدالحمید زہری کی جبری گمشدگی کے خلاف کراچی میں احتجاج

401

کراچی سے سندھ پولیس اور پاکستانی خفیہ اداروں کے ہاتھوں عبدالحمید کی جبری گمشدگی کو دو سال مکمل ہوگئے، لواحقین، سیاسی و سماجی کارکان کی جانب سے کراچی میں احتجاج مظاہرہ کیا گیا۔

لاپتہ عبدالحمید کے اہلخانہ کی جانب سے آج اتوار کے روز کراچی آرٹس کونسل سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی جہاں بلوچ، سندھی سیاسی اور طلباء تنظیموں کے کارکنان سمیت مختلف سماجی تنظیموں کے ارکان نے ریلی میں شرکت کی عبدالحمید زہری اور دیگر لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا-

احتجاجی مظاہرہ سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالحمید زہری کی بیٹی سعیدہ حمید کا کہا دو سال کا عرصہ بیت گیا اس انتظار میں کے ہمارے والد واپس آئینگے لیکن اس طویل انتظار کے باوجود ہمیں نہیں معلوم ہمارے والد کہاں اور کس جرم میں لاپتہ کردئے گئے ہیں آئے روز احتجاج اور عدالتوں کے چکر لگانے کے باوجود انصاف فراہم نہیں کیا گیا-

دو سال کا طویل انتظار ازیت ناک رہا ہے ہم نہیں جانتے ہمارے والد کس حال میں ہے وہ ایک پرامن شہر تھے ریاست اور اسکے عدالتوں سے میرا سوال ہے کے میرے والد کو کب رہا کیا جائے گا-

سعیدہ حمید نے بتایا کہ دو سال قبل میرے والد عبدالحمید زہری کو کراچی سے ہمارے آنکھوں کے سامنے سندھ پولیس کی معاونت سے جبری لاپتہ کیا گیا والد کی جبری گمشدگی کے باعث ہماری پوری زندگی متاثر ہوچکی ہے جب لاپتہ افراد کے لواحقین احتجاج کرتے ہیں تب اغواء کار پولیس رکاوٹ بنتی ہے-

یاد رہے زہری خضدار کے رہائشی عبدالحمید زہری 10 اپریل 2021 کو کراچی سے جبری گمشدگی کا شکار ہوئے تھیں- عبدالحمید کے لواحقین کے مطابق انہیں خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے سندھ پولیس کے ہمراہ گلستان جوہر کراچی میں واقعہ انکے گھر سے شناخت کے بعد گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے-

عبدالحمید کی بیٹی سعیدہ حمید گذشتہ دو سال سے اپنے والد کی بازیابی کے لئے احتجاج ریکارڈ کرا رہی ہے- سعیدہ حمید نے سندھ حکومت اور انسانی حقوق کے اداروں سے والد کی بازیابی میں کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے-