بلوچستان میں کم عمری کی شادی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ نیشنل کمیشن فار جسٹس اینڈ پیس

183

نیشنل کمیشن فار جسٹس اینڈ پیس کی رہنماؤں نے کہا ہے کہ ملک میں ووٹ کاسٹ کر نے کے لئے عمر کا تعین تو کیا گیا لیکن شادی کے لئے عمر کا تعین نہیں کیا گیا ہے بلو چستان کے نواح میں کم عمری کی شادی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں کم عمری کی شادی پر پابندی عائد ہو نا چاہیے یہ بات نیشنل کمیشن فور جسٹس اینڈ پیس کی رہنماؤں فر خندہ، عالیہ گل، ردہ فاطمہ نے جمعہ کوکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں کم عمری کی شادی اور جبری طورپر مذہب کی تبدیلی جیسے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ہر صوبے اور علا قے کے اپنے رسم و رواج ہیں بلو چستان میں کم عمری کی شادی کے مسائل کم جبکہ شادی کے اخراجات کی وجہ سے بلائی عمر کی شادی کے مسائل زیا دہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ نیشنل کمیشن فار جسٹس اینڈ پیس کے متعدد اجلاس منعقد ہوچکے ہیں جن میں ان مسائل کو زیر بحث لایا جاتا ہے شادی کی عمر کا تعین نہ ہو نے وجہ سے کسی علا قے میں 16 جبکہ کسی علا قے میں 18سالہ لڑکیوں کی شادی کردی جاتی ہیں کم عمری کی شادی کا رجحان پنجاب اور سندھ میں بڑ رہا ہے جس پر مثبت حکمت عملی مر بت کرنی چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا ملک میں کم عمری کی شادی سے متعلق قوانین موجود ہیں لیکن اس پر عمل در آمد کر نے کی بھی اشدضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں کم عمری کی شادی اور جبری طورپر مذہب کی تبدیلی جیسے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے واقعات پر روک تھام کیا جائے۔