پنجگور سے مسخ شدہ لاش برآمد

391

بلوچستان کے ضلع پنجگور کے تحصیل پروم سے ایک شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد ہوئی ہے –

تفصیلات کے مطابق مقامی افراد نے سورگے بازار میں ایک نامعلوم شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد کی ہے، -جیسے تشدد کے بعد دفنایا گیا تھا۔ مقامی لوگوں کے مطابق لاش مسخ اور ناقابل شناخت اور ہڈیوں کا ایک ڈھانچہ ہے –

لیویز حکام نے لاش کے باقیات کو تحویل میں لے کر سول ہسپتال پنجگور منتقل کیا ہے- جہاں مزید کاروائی کی جائے گی –

مسخ شدہ لاش

خیال رہے کہ بلوچستان میں گذشتہ دو دہائیوں سے سینکڑوں افراد کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن کو ناقابل شناخت قرار دے کر لاوارث دفنا دیا گیا ہے-

بلوچستان میں ملنے والی تشدد زدہ لاشوں کا اندراج تو کیا جاتا ہے لیکن ان کی شناخت کا کوئی مؤثر طریقہ کار دستیاب نہیں ہے۔

یاد رہے کہ ضلع پنجگور میں 2018 کو ایک اجتماعی قبر سے چار لاشیں برآمد ہوئی تھی جنکی شناخت لاپتہ افراد کے طور پر ہوئی تھی –

بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں اکثر برآمد ہونے والے لاشیں جبری طور پر لاپتہ افراد کے طور پر شناخت ہوئے ہیں – انسانی حقوق کی تنظیمیں اور لواحقین ان جبری گمشدگیوں کا ذمہ دار پاکستانی خفیہ اداروں کو قرار دیتے ہیں –

صوبائی محکمہ داخلہ نے سنہ 2010 سے نامعلوم لاشوں کے اندراج کا سلسلہ شروع کیا جس کا حکم سپریم کورٹ نے دیا تھا۔ اس سے قبل ملنے والی لاشوں کا کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں۔ بلوچستان میں ایسے لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے نہ ہونے سے لاپتہ افراد کی لواحقین کی پریشانیوں میں اضافہ ہوتا ہے –