لاہور: پولیس کا دھماکے میں ملوث دو سہولت کار گرفتار کرنے کا دعویٰ

557

پنجاپ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے لاہور میں ایک کاروائی کے دوران مبینہ طور پر انارکلی بازار بم دھماکہ میں ملوث دو سہولت کاروں کو شناخت کے بعد گرفتار کرلیا ہے-

پاکستانی میڈیا کے مطابق کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا ہے کہ سی ٹی ڈی نے لاہور کے علاقے راوی روڈ سے گذشتہ روز انارگلی بازار دھماکہ میں مبینہ طور پر ملوث دو افراد کو گرفتار کرکے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے-

لاہور سے شائع ہونے والی انلائن اخبار ڈیلی اردو کے مطابق تفتیشی ٹیموں نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے شواہد اکٹھے کر لئے جن سے انارکلی دھماکہ میں ملوث افراد کئ شناخت کرلی گئی تھی-

یاد رہے گذشتہ روز انار کلی بازار زوردار دھماکے سے لرز اٹھا جس میں 3 افراد ہلاک 26 افراد زخمی ہوئے تھے-اس حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم “بلوچ نیشنلسٹ آرمی “نے قبول کرلی تھی-

انارکلی دھماکہ کے بعد پولیس کا لاہور میں زیر تعلیم بلوچ پشتون طلباء کے ہاسٹلز پر چھاپہ پنجاپ میں زیر تعلیم طلباء کے مطابق پولیس نے رات گئے ہاسٹلز میں انکی کمروں کی تلاشی لی جبکہ طلباء کو حراساں کیا گیا-

مزید اطلاعات کے مطابق لاہور سے پولیس نے دو بلوچ طالب علموں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے جنکی شناخت عمران اور شعیب سے ہوئی ہے جبکہ ایک اور طالب علم سمیر کو بھی حراست میں لینے کی اطلاعات ہیں-

لاہور پولیس نے انارکلی بازار بم دھماکہ میں مبینہ طور ملوث گرفتار کسی بھی شخص کی شناخت اب تک ظاہر نہیں کی ہے-