تربت: شاہینہ شاہین کے قاتل کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاج

452

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں منگل کے روز بلوچ آرٹسٹ شاہینہ شاہین کے قاتل کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی –

تفصیلات کے مطابق شاہینہ شاہین کی لواحقین کی جانب سے تربت پریس کلب کے سامنے سے احتجاجی ریلی نکالی گئی، ڈی پی او آفس تربت کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔

ریلی اور دھرنے میں طلباء تنظیموں، انسانی حقوق کے کارکنوں کے علاوہ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی –

دھرنا کے شرکاء سے ایچ آر سی پی کے ڈویژنل کوارڈینیٹر غنی پرواز، بی ایس او کے سابق چیئرمین ظریف رند، زونل رہنما عقیل جلال، سیاسی وسماجی کارکن میران حیات، بی ایس او پجار کے مرکزی کمیٹی کے رکن نوید راج، باھوٹ بلوچ، بی ایس او تربت زون کے صدر بالاچ بلوچ، حق دو تحریک کے رہنما وسیم سفر اور جسٹس فارشاہینہ شاہین کمیٹی کے کنوینئر معصومہ شاہین نے خطاب کیا۔

جسٹس فار شاہینہ شاہین کمیٹی اور ایس پی کیچ کے درمیان کامیاب مزاکرات اور تحریری یقین دہانی کے بعد دھرنا ختم کیا گیا –

معصومہ شاہین نے کہاکہ اگر اس یقین دہانی کے باوجود قاتل کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تو سخت احتجاجی لائحہ عمل کا اعلان کرینگے-

مظاہرین نے کہا کہ قاتل محراب گچکی کو بااثر افراد کی پشت پناہی حاصل ہے اور تربت پولیس اسے گرفتار میں ناکام ہے۔ انہوں نے کہا کہ قاتل کی پہچان ہوچکی ہے اور آج ایک سال چار مہینے گزر چکے ہیں لیکن محراب کچگی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بے خوف آزادانہ گھوم پھر رہا ہیں اور لواحقین کو صلاح نامہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں –