کراچی میں “بلوچستان کو حق دو تحریک” کی حمایت میں مارچ کا انعقاد

326

امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر ملک گیر ”یوم یکجہتی بلوچستان“ کے سلسلے میں اہل کراچی کی جانب سے بلوچستان کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ”حقوق بلوچستان واک“ کی گئی۔

چاکیواڑہ نمبر دو سے لی مارکیٹ تک ہونے والی واک کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور ممبر صوبائی اسمبلی و امیرجماعت اسلامی ضلع جنوبی سید عبدالرشید نے کی۔

شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے۔

شرکاء سے مولانا ہدایت الرحمن نے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ 28 دنوں سے بلوچستان کے حقوق کے حصول کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور دھرنا دیے بیٹھے ہیں، ہمارا دھرنا ریاست کے خلاف نہیں بلکہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کے حصول کے لیے ہے،صوبہ بلوچستان وسائل سے مالا مال صوبہ ہے اس کے باوجود بلوچستان کے عوام کو اب تک تعلیم، صحت سمیت بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں، بلوچستان کے شہریوں کو روزانہ پانچ مرتبہ اپنے پاکستانی ہونے کا ثبوت دینا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک منصوبے کے حق میں ہے لیکن اس منصوبے میں بلوچستان کے عوام کو نظر انداز کیا جارہا ہے، بلوچستان کے ہزاروں شہری لاپتہ ہیں، ہمارے احتجاج کا مقصد یہی ہے کہ ہمیں تعلیمی ادارے، اسپتال اور بنیادی مسائل مہیا کیے جائیں، بلوچستان سے منشیات کے اڈے ختم کیے جائیں، بلوچستان کو مقبوضہ صوبہ نہ سمجھا جائے، یہاں کے شہریوں کو پاکستان کا شہری سمجھا جائے۔

حافظ نعیم الرحمن نے واک سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج لیاری سمیت کراچی کے عوام بلوچستان کے مظلوم و محروم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہیں، مولاناہدایت الرحمن کی تحریک کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،آج المیہ یہ ہے کہ حکمران طبقے کی ناقص پالیسی کی وجہ سے سب سے زیادہ بلوچستان کو نظر انداز ہورہاہے،صورتحال یہ ہے کہ ہر سال ڈھائی ماہ کے لیے بلوچستان کوگیس نہیں دی جاتی، سی پیک منصوبے کے نام پر ترقی کا بتایاجاتا ہے لیکن گوادر، تربت، پسنی سمیت دیگر علاقوں کے عوام کو بنیادی سہولتیں میسر نہیں،الٹا ان کی تذلیل کی جاتی ہے، یہی وجہ ہے کہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچوں کے حقوق کی تحریک چلارہے ہیں، پورا ملک مولانا ہدایت الرحمن کے ساتھ ہے۔ بلوچستان کے رہائشی تجارت کے خلاف نہیں لیکن سمندر پر پہلے مقامی لوگوں کا حق ہے اس کے بعد کسی اور کا، بجلی کی پیداوار کے حوالے سے بلوچستان میں کوئی پلانٹ موجود نہیں ہے، بجلی اور کھانے پینے کی اشیاء بھی ایران سے منگوائی جاتی ہیں۔ سی پیک منصوبے کے نام پر حکمران اربوں کھربوں ڈالر کھاچکے ہیں،ہم مولانا ہدایت الرحمن کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں، بلوچستان کی تحریک لسانیت نہیں بلکہ اسلام کے بنیاد پر چلائی جارہی ہے، اگر کسی نے مولانا ہدایت الرحمن کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کوشش کی تو پورے ملک کے عوام آپ سے انتقام لیں گے۔

سید عبد الرشید نے واک سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج پاکستان کے ہر صوبے میں بلوچستان کے مظلوم و محروم عوام سے اظہار یکجہتی کی جارہی ہے،مولانا ہدایت الرحمن بلوچستان کے عوام کے حقیقی نمائندے ہیں۔کراچی والے بلوچستان کے عوام سے محبت کا پیغام دینے کے لیے آج جمع ہوئے ہیں۔