13 نومبر یوم شُہداء ۔ زرینہ بلوچ

481

13 نومبر یوم شُہداء

تحریر: زرینہ بلوچ

دی بلوچستان پوسٹ

دنیا میں جتنے بھی ممالک ہیں ان سب نے آزادی کی جنگ لڑنے میں قربانی دی ہیں۔ جنگ میں جوان، بوڑھے، بچے اور عورتیں بھی شھید ہوجاتی ہیں۔ ہر ایک قوم کی اپنی تاریخ ہے ۔ ہر ایک قوم کے لوگ اپنے وطن کے شھیدوں کو یاد کرنے کیلے ایک دن مقرر کرتے ہیں۔

13 نومبر ایک تاریخی دن ہے بلوچ قوم کیلے کیونکہ اس دن کو بلوچ قوم یومِ شہدا کی حثیت سے مناتے ہیں۔ 13 نومبر 1839 کو برطانوی افواج نے بلوچ سرزمین پر قبضہ کرنے کیلے حملہ کردیا تھا۔ بلوچ فرزندوں نے اپنی سرزمین کو بچانے کیلے طاقتور انگریز فوج کا مقابلہ کیا اور اپنی سرزمین کے دفاع کیلے محراب خان اور انکے ساتھیوں نے بہادری سے مقابلہ کیا اور جام شہادت نوش کی اور ہمیشہ کیلے امر ہوگئے۔ آج بھی محراب خان کی بہادری کے قصے مشہور ہیں کہ وہ جسمانی طور پر ہم سے جُدا ہوا ہے لیکن انکی سوج و نظریہ زندہ ہے۔

ویسے تو سال میں جتنے دن آتے ہیں ان سب دنوں میں کسی نا کسی شہید کی شھادت کا دن ہوتا ہے۔ سب کو الگ الگ دن یاد کرنا برسی منانا جلسے جلوس نکالنا مشکل ہے اسطرح سال کے بارہ مہنیے جلسے جلوس کرنے میں گذر جائینگے اس لیے شہیدوں کو ایک ساتھ یاد کرنا اور خراج عقیدت پیش کرنے کیلے ایک دن مقرر کیا گیا ہے۔سارے شھید برا بر ہیں سب کی قربانیوں پر ہمیں ناز ہے۔ ہم فخر محسوس کرتے ہیں جب اپنے قوم کے شُہداء کے نام اور انکے کارنامے سنتے ہیں۔

13 نومبر کو بلوچ شُہدا کا دن مشترکہ طور پر منانے کا اعلان بی ایس او (آزاد) نے 2010 میں کیا تاکہ سب شُہدا کو ایک ساتھ ایک دن میں یاد کرنا اور سب کو برا بر سمجھنا۔ سب کی قربانیوں کو ایک نظر سے دیکھنا اور سب کو ایک ساتھ خراج تحسین پیش کرنا۔اور ایک دن میں سارے شہدا کا دن منانا ایک مثبت پیغام دیتی ہے کہ ہمارے لیے ہمارے مادر وطن پر قربان ہونے والے شہدا برا بر ہیں کون کس پارٹی سے یا خاندان سے تعلق رکھتا ہے ضروری نہیں ہے سب برا بر ہیں۔

13 نومبر ہمارے لیے فخر کرنے کا دن ہے۔ اس دن محراب خان نے مزاحمت کا راستہ اپنایا تھا ۔انگریز حکومت کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے جام شھادت نوش کیا تھا لیکن اپنا سر دشمن کے آگے نہیں جھکایا۔

جتنے بھی لوگوں نے مزاحمت کا راستہ اپنایا وطن کیلے ہمیشہ امر ہوگئے ۔ ہم اپنے شہدا کو کبھی بھول نہیں سکتے۔ ہمارے دلوں میں انکا نظریہ و سوچ زندہ ہے۔ہم اپنے وطن کے شُہدا کو تہہ دل سے سلام کرتے ہیں ۔ہم فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہم بلوچ ہیں اور شھید محراب خان جیسے بہادر لوگوں کے قوم اور مادر وطن سے ہمارا تعلق ہے۔


دی بلوچستان پوسٹ: اس تحریر میں پیش کیئے گئے خیالات اور آراء لکھاری کے ذاتی ہیں، ضروری نہیں ان سے دی بلوچستان پوسٹ میڈیا نیٹورک متفق ہے یا یہ خیالات ادارے کے پالیسیوں کا اظہار ہیں