کوئٹہ: لاپتہ افراد کے لیے احتجاج جاری

92

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4490 دن مکمل ہوگئے، بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ماہ رنگ بلوچ اور خضدار سے سیاسی و سماجی کارکنان نے کیمپ آکر لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی –

کیمپ آئے وفد سے گفگتو کرتے ہوئے ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا بلوچ شہداء نے جس حقیقت کے لئے قربانی دی ہے بحیثیت بلوچ ہمیں اپنے شہداء کے اس دکھائے راہ پر عمل پیرا ہوکر چلنا ہے بلوچ شہداء کی قربانی و خواب کل کی حقیقت ہے –

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ بلوچ جہدوجہد کو زندہ رکھنے کے لئے یہاں بلوچ فرزندوں نے بے تحاشہ قربانی دی ہے آج انہی قربانیوں کی بدولت بلوچ اپنی پرامن جہد کو مظبوطی و ثابت قدمی سے آگے بھڑا رہی ہے یہ انہی شہداء کی قربانی کی بدولت ہے کہ آج بلوچ جہد اس مقام پر کھڑی ہے جہاں ہر بلوچ آج خود پر ہونے والے ظلم کے خلاف جہدوجہد کا قائل ہے شہداء کے قربانی نے آنے والے نسل کے لئے اپنے خون سے مشعل راہ بنائی ہے –

انہوں نے کہا کہ آج بلوچ زمین پر ہر ماں نے اپنے بچے قربان کردیئے ہیں جو قومی کمٹمنٹ آج کسی بلوچ میں ہے تو وہ انہی شہداء کے دی ہوئی خون کی بدولت ہے اور اسی طرح ان شہداء کا مشن جاری رہیگا –

ماما قدیر بلوچ کا مزید کہنا تھا آج ہم پر باہر سے ایک طاقت قابض ہے جس کے خلاف ہمیں جہدوجہد کرکے اپنے آنے والے نسل کے لئے روشن مستقبل کا تعین کرکے اپنے اوپر قومی فرض کو مخلصی سے ادا کرنا ہے –