گوادر خودکش حملے کی جامع تحقیقات کی جائیں – چینی سفارتخانہ

677

پاکستان میں چین کے سفارتخانے کی جانب سے جمعے کی شام گوادر میں چینی شہریوں کے قافلے پر خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے سکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے کہا گیا ہے۔

سنیچر کو سفارت خانے کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے بیان میں دونوں ممالک کے زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار اور ہلاک ہونے والے دو پاکستانی شہریوں کے خاندانوں سے تعزیت کی گئی ہے۔

چینی سفارت خانے کی جانب سے پاکستان میں ہنگامی پلان کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ زخمیوں کا مکمل علاج کیا جائے، واقعے کی جامع تحقیقات کی جائیں اور اس میں جو عناصر ملوث ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کے تمام متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کو سکیورٹی کے حوالے سے اقدامات کو مزید محفوظ اور جامع بنانا چاہیے اور ایسا ماحول بنانا چاہیے کہ ایسے واقعات نہ ہو سکیں۔

چینی سفارت خانے کی ویب سائٹ پر دیے جانے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پچھلے کچھ عرصے میں پاکستان میں سکیورٹی کی صورت حال خراب ہوئی ہے، یہاں پر کئی دہشت گردی کے واقعات ہوئے جن میں کئی چینی شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

بیان کے مطابق ’پاکستان میں رہنے والے چینی شہریوں کو ایک بار پھر یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ ہوشیار رہیں، اپنے تحفظ کے اقدامات کو مضبوط بنائیں، بلاضرورت باہر نکلنے سے گریز کریں۔‘

خیال رہے کہ گزشتہ روز جمعے کو بلوچستان کے شہر گوادر میں چینی حکام کو لے جانے والے قافلے پر خودکش حملہ کیا گیا۔ جس میں ایک چینی شہری زخمی اور دو مقامی بچے ہلاک ہوئے۔ دھماکے کے بعد زخمیوں کو گوادر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

جمعے کو دھماکے کے بعد گوادر کے ایک مقامی پولیس آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا تھا کہ دھماکا خودکش تھا، حملہ آور کا سر، ٹانگیں اور دیگر جسمانی اعضا موقع سے ملے ہیں۔

ان کا کہنا تھا لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال جبکہ زخمی چینی باشندے کو گوادر ڈویلپمنٹ ہسپتال منتقل کیا گیا۔

دوسری جانب جمعے کو دھماکے کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’آج شام گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے پر ایک بزدلانہ حملے میں پاکستان آرمی اور پولیس کے دستوں کی مربوط سکیورٹی کے ہمراہ چار گاڑیوں پر مشتمل چینی شہریوں کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ فشر مین کالونی کے قریب کوسٹل روڈ پر پیش آیا۔‘

حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فدائی حملے میں 9 چینی انجینئر اور ورکر ہلاک ہوئے ہیں جبکہ حملہ بی ایل اے – مجید بریگیڈ سرمچار سربلند بلوچ عرف عمر جان نے کیا۔