مستونگ: کمسن بچہ زیادتی کے بعد قتل

192

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں کمسن بچہ کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے کے بعد لاش پہاڑی سے پھینک کر ملزم فرار ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق کانک کے علاقہ چشمہ دولئے کا رہائشی داد محمد سرپرہ کے دو بیٹے ان میں ایک 10 سالہ اور ایک اس سے چوٹا بھائی دو روز قبل بکریاں چرانے کیلئے قریبی پہاڑوں پر گئے جہاں سے واپس گھر آتے ہوئے 10 سالہ لڑکا انجیر توڑنے چلا گیا لیٹ کرنے پر اس کا چوٹا بھائی بکریاں لے کر اپنے گھر چلا گیا، جس کے بعد دس سالہ بچہ لاپتہ ہوگیا۔

تاہم والدین کی تلاش پر گذشتہ روز شام کے وقت بچے کی لاش قریبی پہاڑ سے ملا جس کو زیادتی کے بعد اسے قتل کردیا گیا تھا جبکہ موقع پر موٹر سائیکل کے نشانات بھی ملے ہیں۔

آج صبح واقعہ کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر (ر) محمد الیاس کبزئی نے سخت نوٹس لے لیا، ملزمان کی گرفتاری کے لئے اسسٹنٹ کمشنر عطاء المنیم کے سربرائی میں ٹیم تشکیل دے دیا گیا جبکہ انچارج درینگڑھ لیویز تھانہ رسالدار ظہیراحمد محمد شہی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔

اس متعلق ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر (ر) محمد الیاس کبزئی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بچے کے ساتھ ظلم و زیادتی اور قتل میں ملوث افراد انسانیت کے نام پر دبہ ہیں واقعہ میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہیں اور انہیں سخت ہدایات جاری کردی ہے کہ وہ تمام وسائل برائے کار لاتے ہوئے ملوث ملزمان کو ہرحال میں قانون کی گرفت میں لائیں اس حوالے سے کسی قسم کی کوتائی برداشت نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان چائے جتنے بھی بااثر کیوں نہ ہو قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ بچے کے والدین کو ضرور انصاف فراہم کیا جائے گا۔